قطر نے ایران کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کرلیے

فائل

ایرانی ذرائع ابلاغ نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات کی بحالی کی تصدیق کی ہے۔

قطر کی حکومت نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ملکوں کے بائیکاٹ کے باوجود ایران کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

قطر کی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے سفیر کو واپس تہران بھیج رہی ہے جنہیں 2016ء میں تہران میں سعودی سفارت خانے پر مشتعل ہجوم کے حملے کے بعد احتجاجاً واپس بلالیاگیا تھا۔

سعودی عرب نے گزشتہ سال ایک معروف شیعہ عالمِ دین کو پھانسی دی تھی جس پر ایران میں سخت احتجاج ہوا تھا۔

احتجاج کے دوران مشتعل ہجوم نے سعودی عرب کی دو سفارتی تنصیبات پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی جس کے بعد قطر سمیت سعودی عرب کے اتحادی خلیجی ملکوں نے احتجاجاً اپنے سفیر تہران سے واپس بلالیے تھے۔

لیکن سفیر واپس بلانے کے باوجود قطر کے ایران کے ساتھ قریبی معاشی اور تجارتی تعلقات بدستور برقرار رہے تھے جو بعد ازاں قطر کے دیگر خلیجی ملکوں کے ساتھ ایک بڑے سفارتی تنازع کی وجہ بنے تھے۔

رواں سال جون میں سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر کی حکومت پر ایران اور "مسلم شدت پسندوں" کے ساتھ قریبی روابط کا الزام لگاتے ہوئے اس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے قطر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو 13 شرائط کی منظوری سے مشروط کر رکھا ہے جنہیں قطری حکومت اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے مسترد کرچکی ہے۔

ان شرائط میں قطر سے ایران کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات ختم کرنے، عالمِ عرب میں سرگرم اسلام پسند تحریکوں کی حمایت واپس لینے، قطر میں قائم ترک فوجی اڈے کے خاتمے اور قطر کے نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی بندش کے مطالبات شامل ہیں۔

جمعرات کو اپنے بیان میں قطری وزارتِ خارجہ نے اپنا سفیر ایران واپس بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات کی بحالی کی تصدیق کی ہے۔

قطر کی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کے ساتھ جاری تنازع کا کوئی ذکر نہیں کیاجس سے تجزیہ کاروں کے بقول قطر کے اس موقف کااظہار ہوتا ہے کہ وہ پڑوسی ملکوں کے کسی دباؤکو خاطر میں لائے بغیر خطے میں اپنی آزاد خارجہ پالیسی برقرار رکھے گا۔

قطر اور دیگر خلیجی ملکوں کے درمیان شروع ہونے والے سفارتی تنازع اور سعودی عرب کی جانب سے قطر کے ساتھ اپنی زمینی سرحد بند کرنے کے بعد سے ایران خوراک اور بنیادی ضرورت کی بنیادی اشیا کی کئی کھیپ بحری اور فضائی راستوں سے قطر بھیج چکا ہے۔

تاحال سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے قطر کے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔