قطر: خلیجی بحران سے فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاریاں متاثر نہیں ہوں گی

دوحہ میں تعمیر کیے جانے والے خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم کا ایک منظر۔ فائل فوٹو

قطر کے سرکاری خبررساں ادارے کیواین اے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے کام کرنے والے مقامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پروگرام کے مطابق 45 فی کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

قطر نے کہا ہے کہ خلیجی ملکوں کے ساتھ تنازع ، جس میں دوحہ پر عائد کردہ اقتصادی پابندیاں بھی شامل ہیں۔، سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی تیاریوں پر اثر انداز نہیں ہوگا۔ حکومتی عہدے داروں کا کہنا تھا کہ تعمیراتی سامان منگوانے کے لیے متبادل انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے قطر پر سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کی جانب سے دہشت گردوں کی مبینہ حمایت کے الزامات لگائے جانے کے بعد پچھلے ہفتے کہا تھا کہ وہ سن 2022 میں ہو نے والے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں قظر کی انتظامی کمیٹی کے ساتھ معمول کے رابطے میں ہے۔

قطر عرب ملکوں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات سے انکار کرتا ہے۔

سن 2022 کا ورلڈ کپ اس لیے بھی ایک خاص اہمیت رکھتا ہے کہ اس کے ذریعے قطر کے لیے عالمی منظر نامے میں اپنے لیے جگہ بنانے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

اس ٹورنامنٹ کے بعد قطر مختلف کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرا سکے گا۔

قطر کے سرکاری خبررساں ادارے کیواین اے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے کام کرنے والے مقامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پروگرام کے مطابق 45 فی کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

اسٹیڈیم کا زیادہ تر تعمیراتی سامان سعودی عرب کے زمینی راستے سے قطر پہنچ رہا تھا لیکن اب سعودی حکومت نے یہ راستہ بند کر دیا ہے۔

قطر کی انتظامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ متبادل انتظامات کر لیے گئے ہیں اور تعمیرات طے شدہ منصوبے کے مطابق مکمل ہوجائیں گی۔