امریکہ اور اس کے اتحادی خلیجی ملک قطر نے 11 ارب ڈالر مالیت کے بھاری اسلحے کی خرید و فروخت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
معاہدے پر دستخط پیر کو امریکی محکمۂ دفاع کے صدر دفتر 'پینٹاگون' میں امریکی وزیرِ دفاع چک ہیگل اور ان کے قطری ہم منصب حماد بن العطیۃ نے کیے۔
معاہدے کے تحت امریکہ قطر کو اپاچی ہیلی کاپٹروں کی کھیپ اور پیٹریاٹ اور جیولین میزائلوں پر مشتمل فضائی دفاعی نظام فروخت کرے گا جن کی مالیت 11 ارب ڈالر بنتی ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی اسلحے کی فروخت کا رواں سال اب تک طے پانے والا یہ سب سے بڑا معاہدہ ہے۔
'پینٹاگون' نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معاہدے سے قطر اور امریکہ کے درمیان سلامتی اور دفاع کے شعبوں میں موجود مضبوط شراکت کا اظہار ہوتا ہے۔
منگل کو جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق ہتھیاروں کی اس فروخت کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری فوجی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔
امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کربی نے بیان میں کہا ہے کہ قطر اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ دفاعی تعاون خطے کے لیے انتہائی اہم ہے اور امریکی وزیرِ دفاع کو خوشی ہے کہ وہ اس تعاون میں مزید اضافے کا حصہ بن رہے ہیں۔
چک ہیگل نے گزشتہ سال دسمبر میں دوحا کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے قطر کے وزیرِ دفاع العطیۃ کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون کے 10 سالہ منصوبہ پر دستخط کیے تھے۔
منصوبے کے تحت امریکی اور قطری مسلح افواج کے درمیان تعاون اور رابطوں کو مزید فروغ دینے اور قطر میں قائم امریکی فوجی تنصیبات کی موجودگی برقرار رکھنے کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ وہ پانچ طالبان قیدی بھی ایک سال کے لیے قطر حکومت کی تحویل میں ہیں جنہیں امریکہ نے افغانستان میں برسوں سے یرغمال اپنے فوجی بوو برگڈہل کی رہائی کے بدلے دو ماہ قبل 'گوانتانامو' کے قید خانے سے رہا کیا تھا۔