روس پر معاشی پابندیاں لگانا امریکہ کی ’غلطی‘ : پوٹن

عالمی معاشی طاقتوں کے جی 20 اجلاس سے قبل ایک انٹرویو میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے معاملے پر امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ معاشی پابندیاں نہ صرف روس بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں

روس کے صدر ولا دی میر پوٹن نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ نے روس پر معاشی پابندیوں کا اطلاق کرکے’غلطی‘ کا ارتکاب کیا ہے۔

عالمی معاشی طاقتوں کے جی 20 اجلاس سے قبل روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے رُوسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے معاملے پر امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ معاشی پابندیاں نہ صرف روس بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

روسی صدر پوٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اثاثے منجمند کرنے، ویزے پر پابندیاں عائد کرنے اور روسی کمپنیوں کی مغربی معاشی مارکیٹوں اور ٹیکنالوجی تک رسائی کو روکنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ یہ حق صرف اقوام ِ متحدہ کے پاس ہے اور اقوام ِ متحدہ کے علاوہ کوئی بھی رُوس پر یہ پابندیاں عائد نہیں کر سکتا۔

پوٹن کا کہنا تھا کہ وہ جی 20 میٹنگ کے دوران روس پر عائد کردہ پابندیوں کا معاملہ نہیں اٹھائیں گے، کیونکہ ’یہ موزوں نہیں ہے‘۔

جی 20 کا اجلاس ہفتے کے روز آسٹریلیا میں شروع ہوگا۔

روسی صدر ولا دی میر پوٹن نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یوکرین کے معاملے پر روس کی پالیسی میں تبدیلی کے لیے امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کی جانے والی معاشی پابندیوں اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث روس کی معیشت کو دھچکہ لگا ہے۔ مگر، روسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ، ’ہمارے پاس اتنے ذخائر موجود ہیں کہ ہم اپنی معاشی ذمہ داریوں سے بآسانی عہدہ برا ہو سکتے ہیں‘۔

اس انٹرویو میں روسی صدر سے یوکرین سے متعلق کوئی سوال نہیں کیا گیا۔

یوکرین روس پر الزام عائد کرتا رہا ہے کہ روس مشرقی یوکرین میں براہ ِراست مداخلت کر رہا ہے اور مشرقی یوکرین میں جنگجوؤں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔ یوکرین میں جاری لڑائی میں اس سال تقریباً 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ دوسری جانب رُوس ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔