پوٹن کی ٹرمپ مخالفین پر شدید تنقید

صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوٹن سربراہ ملاقات کے بعد ظہرانے میں شریک ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پوٹن نے امریکہ میں صدر ٹرمپ کے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ روس کی پہلی سربراہ کانفرنس کے مثبت نتائج کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ دونوں صدور کی ملاقات کے نتیجے میں امریکہ روس تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں ۔

صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوٹن کے درمیان سربراہ ملاقات پیر کے روز فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہوئی جس کے بعد ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس میں جب امریکی صدر نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت پر صدر پوٹن کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کر دیا تو امریکی سیاسی حلقوں میں تنقید کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔

روسی صدر پوٹن نے دنیا کے مختلف ممالک میں تعینات روسی سفارتکاروں سے آج جمعرات کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ اُن کی سربراہ ملاقات انتہائی کامیاب رہی جس میں کچھ مفید سمجھوتے بھی طے پائے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کامیاب سربراہ ملاقات کے مستقبل میں کیا اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ تاہم اُنہوں نے ان سمجھوتوں کی نشاندہی نہیں کی۔

صدر پوٹن نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ امریکہ میں کچھ ایسی طاقتور سیاسی قوتیں ہیں جو اپنے مخصوص مفادات کی خاطر سربراہ ملاقات کے مثبت ثمرات کا اثر زائل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی قوتیں لاکھوں امریکیوں کے روز گار اور امریکی کاروباروں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔

روسی صدر نے یہ تو نہیں بتایا کہ وہ ’سیاسی قوتیں‘ کونسی ہیں مگر اُنہوں نے کہا کہ کچھ امریکی سیاستدان امریکہ کے مجموعی مفاد کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ایسا کر رہے ہیں اور چونکہ یہ سیاستدان خاصے طاقتور ہیں، وہ اپنی غلط بیانی کے ذریعے امریکی عوام کو متاثر کرنے میں بڑی حد تک کامیاب ہو رہے ہیں۔

صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں کی اس ملاقات میں امریکہ اور روس کے مابین برسہا برس سے جاری مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا تھا۔ تاہم اختلافات کے باوجود دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امریکہ روس تعلقات سرد جنگ کے زمانے سے بھی زیادہ غیر تسلی بخش ہیں اور انہیں بہتر بنانے کیلئے ایک نئی شروعات کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اُنہوں نے خبردار کیا کہ اگر اعلیٰ ترین سطح پر رابطے جاری نہیں رہیں گے اور تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں نہیں ہوں گی تو تخفیف اسلحہ کا معاہدہ بھی جلد ختم ہو جائے گا۔

امریکہ اور روس کے درمیان تخفیف اسلحہ کے معاہدے کی تجدید نہ کی گئی تو یہ آئیندہ ڈیڑھ برس میں اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد ختم ہو جائے گا۔