پنجاب پولیس نے ضمنی انتخابات کے دوران اثر و رسوخ استعمال کرنے کے الزام میں تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل سمیت کئی ورکروں کو گرفتار کر لیا ہے۔
وزیرِ داخلہ پنجاب عطار تارڑ کے مطابق شہباز گل کو مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی 272 کے ایک پولنگ اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے۔
شہباز گل پر پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پرائیوٹ گارڈز کے ذریعے اثر انداز ہونے کا الزام ہے تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
گرفتاری سے تھوڑی دیر قبل شہباز گل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ "میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا، عمران خان کا سپاہی ہوں ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوتا۔ ہم دہشت گردی کرنے نہیں آئے میں گرفتاری کے لیے تیار ہوں۔"
PP272 میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔ شہباز گل ایک فیکٹری میں محصور۔ میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا۔ عمران خان کا سپاہی ہوں ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوتا۔ ہم دہشتگردی کرنے نہیں آئے میں گرفتاری کے لئے تیار ہوں۔ https://t.co/M30fiqd9Di
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 17, 2022
اس سے قبل پنجاب حکومت نے لاہور اور شیخوپورہ میں تحریکِ انصاف کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا ہے جن پر امن و امان کی صورتِ حال خراب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیرِ داخلہ نے ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کی تصاویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اطلاعات تھیں کہ پی ٹی آئی کے گرفتار کارکن امن و امان کی صورتِ حال خراب کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
Lahore Weapons seized and PTI workers arrested اسلحے سے لیس غنڈوں کو لاہور کے مختلف مقامات سے گرفتار کر لیا گیا۔ کسی کو غنڈہ گردی نہیں کرنے دیں گے pic.twitter.com/EE65GlcA4z
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) July 17, 2022
عطا تارڑ نے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کے ساتھ اسلحہ کی تصاویر بھی جاری کی ہیں اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار کارکنوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا ہے۔
تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے پولیس گردی قرار دیا ہے۔
اسد عمر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ شہباز گل کو حراست میں لینا قابلِ مذمت ہے، شکست دیکھ کر حکومت بوکھلا گئی ہے۔
بدترین پولیس گردی جاری ہے. شہباز گل کو حراست میں لینا انتہائی قابل مذمت ہے. شکست دیکھ کر حکومت بوکھلا گئ ہے
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 17, 2022