پشتون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) نے آج اتوار کے روز شمالی وزیرستان میں ایک بہت بڑا جلسہ منعقد کیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر سمیت پی ٹی ایم کے اہم رہنماؤں نے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گزشتہ ہفتے صوابی ڈسٹرکٹ اور دیگر علاقوں میں گرفتار ہونے والے پی ٹی ایم کے کارکنوں کو فوراً رہا کیا جائے اور شمالی و جنوبی وزیرستان میں پشتونوں کے خلاف مبینہ مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم پشتونوں کے حقوق کے لئے ایک پرامن تحریک ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم پشتون علاقوں میں ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی ایم نے رزمک میں احتجاجی جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حکومت کی جانب سے تشکیل دیے گئے جرگے کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد یہ جلسہ ملتوی کر دیا گیا تھا جو آج شمالی وزیرستان کے دارالحکومت میران شاہ میں منعقد کیا گیا۔
مذکورہ مذاکرات میں حکومتی جرگے نے پی ٹی ایم کے نمائندوں کو یقین دلایا تھا کہ مختلف جیلوں میں قید پی ٹی ایم کے کارکنوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔
پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ نے جلسے کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان کے لوگ عسکریت پسندی، تباہی، پراکسی وار اور ریاستی ذیادتیوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔