پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو قومی خزانے کا غلط استعمال کرنے پر قوم کو جواب دینا ہوگا۔ عوام کے پیسے کا غلط استعمال ہوتو جواب مانگنا حق بن جاتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے احتساب کا مطالبہ کردیا تو پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی ۔ کسی ملک کا سربراہ ہی کرپٹ ہوجائے تو پورا ملک کرپٹ ہوجاتا ہے ۔
اتوار کی رات لاہورمیں مال روڈ چیئرنگ کراس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 200 افراد کا نہیں سب کا احتساب ہونا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میاں صاحب آپ پر چار الزامات ہیں اور چاروں الزامات کی سزا جیل ہے۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر اپنے اس مطالبے کو دہرایا کہ نواز شریف استعفیٰ دے دیں ، ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اختلاقی جواز نہیں۔
عمران خان نے وزیراعظم کے علاوہ نون لیگ کے کئی دیگر رہنماوٴں پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں اقتدار میں آنے کے بعد بزنس نہیں کیا جاسکتا لیکن میاں صاحب اقتدار میں آتے ہی بزنس کے لئے ہیں۔
اپنے خطاب میں عمران خان نے شہباز شریف کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شہباز شریف نے عوام کے ٹیکس کے پیسے سے گیارہ ارب روپے خرچ کرکے رائیونڈ اسٹیٹ بنائی جہاں 2ہزار 700پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
انہوں نے اپنے اس مطالبے کو بھی دہرایا کہ وزیراعظم نوازشریف بتائیں کہ پیسہ ملک سے باہر کس طرح گیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ راؤنڈ سے پہلے وہ اگلی اتوار یعنی 8مئی کو فیصل آباد جائیں گے اور وہاں بھی جلسہ منعقد کریں گے جبکہ کارکنان رائیونڈ جانے کی بھی تیاری رکھیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تاریخی بے روزگاری ہے، ہمارا معاشرہ مزدوروں کو بھول چکا ہے جہاں گزشتہ 2 سال کے دوران 15 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے اور 52 لاکھ لوگ اس وقت بے روزگار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مزدوروں کا ساتھ صرف ووٹ کے لئے نہیں دیں گے ہم اپنے مزدوروں کو وہ حق دیں گے جو ان کا عالمی حق ہے، جو وعدے کئے وہ پورے کریں گے۔ نجکاری کے نام پر لوٹ مار کے مخالف ہیں، سرکاری اداروں کی نجکاری نہیں بلکہ انہیں ٹھیک کریں گے،خیبرپختونخوا میں اسپتالوں کو ٹھیک کررہے ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی جلسے کے پرامن انعقاد کے لئے پولیس نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے ۔ چونکہ یوم تاسیس کے موقع پر پچھلے ہفتے اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں خواتین سے بدتمیزی کرنے رپورٹ ہوئے تھے لہذا لاہور میں ایسے واقعات روکنے کے لئے ناصرف لیڈی کانسٹیبلز تعینات کی گئیں بلکہ خواتین کے بیٹھنے کے لئے علیحدہ سے جگہ مختص کی گئی تھی جن کے ارد گرد بیریئرز لگائے گئے تھے۔
جلسہ گاہ میں آنے والے ہر شخص کی سخت اسکریننگ کی گئی ، انہیں واک تھروگیٹس سے گزارا گیا جبکہ کنٹرول روم سے بھی سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ہوتی رہی۔
ڈی آئی جی آپریشنز حیدراشرف کے مطابق پی ٹی آئی کو سیکورٹی خدشات سے پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا۔ اس لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ سینکڑوں پولیس اہلکار شہر میں شدید گرمی ہونے کے باوجود صبح سے رات تک ڈیوٹی پر تعینات رہے ۔ ان میں تین ایس پیز،اٹھارہ ڈی ایس پیز اور 2 ہزار سے زائد اہلکارشامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی قوت کے مظاہرے کیلئے پنجاب اسمبلی کے سامنے میدان سجا یاتھا ۔ چیئرنگ کراس پر 80 فٹ لمبا ،24فٹ چوڑا اور 17 فٹ اونچا مرکزی اسٹیج بنایا گیا تھا ۔
جلسے کے لئے چیئرنگ کراس سے ریگل تک کا وسیع و عریض پنڈال سجایا گیاتھا جبکہ مردوں اور خواتین کیلئے الگ الگ انکلوڑرز بنائے گئے تھے ۔ایک انکلوژر صحافیوں کے لئے مختص تھا۔
اسٹیج کے پیچھے عمران خان کی پندرہ فٹ بلند ہورڈنگ اور پنڈال کے اطراف مرکزی قائدین کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔ اسٹیج پر چودہ فٹ اونچی ویڈیو اسکرین بھی نصب تھی جبکہ مجموعی طور پر 8 بڑی اسکرینز لگی تھیں۔