کراچی میں تحریک انصاف کی ریلی، جمعہ کو خواتین کا جلسہ ہوگا

کراچی میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ منگل کو پی ٹی اے نے انتخابی ریلی نکالی، جبکہ جماعت اسلامی نے جمعہ کو خواتین کا جلسہ اور علما کنونشن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 19 کو عمران خان کراچی پہنچیں گے۔ اس طرح آئندہ چند روز میں انتخابی گہماگہمیاں انتہائی عروج پر ہوں گی

کراچی کے حلقے این اے 246 میں انتخابی سرگرمیاں پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری ہیں۔ منگل کو پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی ریلی نکالی تو جماعت اسلامی نے 17 اپریل کو خواتین کے جلسے کا اعلان کر دیا۔

ریلی کے سبب کریم آباد میں دن بھر پارٹی کارکنوں، ہمدردوں، حلقے کے ووٹرز اور وہاں سے گزرنے والے لوگوں کا رش رہا، جبکہ شام کے اوقات میں جیسے ہی عمران اسماعیل، ناز بلوچ، فیصل ووڈا اور دیگر رہنماوٴں نے کیمپ میں قدم رکھا رش دوگنا ہوگیا۔ کارکنوں نے نعرے لگانے شروع کردیئے جبکہ ملی نغموں کی تھاپ نے آنے جانے والے انگنت لوگوں کو بھی رکنے اور وہاں کا منظر دیکھنے پر مجبور کردیا۔

ریلی کو کریم آباد سے شروع ہوکر الاعظم اسکوائر سے ہوتے ہوئے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے رات کے ابتدائی گھنٹوں میں کریم آباد پر ہی ختم ہونا تھا۔ ریلی کا وقت چار بجے طے تھا۔ تاہم، اسے نکلتے نکلتے چھ بج گئے۔

ریلی کے اختتام پر عمران اسماعیل نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ ’میں نے اس سے بڑی ریلی نہیں دیکھی۔ اگر کوئی ریلی اس جیسی ہوگی تو وہ مجھے یاد نہیں۔ میں لوگوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ انہوں نے ہمارا خیرمقدم کیا، خاص کر الکرم اسکوائر کی چھت پر اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو دیکھ کر میں یہ کہنے لگا ہوں کہ میں نے انتخاب جیت لیا۔‘

اسی دوران، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے 17 اپریل کو شاہراہِ پاکستان پر ہی خواتین کا جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے بتایا کہ اس جلسے سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق خطاب کریں گے۔

جماعت اسلامی نے خواتین کے جلسے سے اگلے روز یعنی 18 اپریل کو کراچی میں ہی علماء کنونشن کے انعقاد کا بھی اعلان کیا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 19 اپریل کو جلسے کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔ جلسے کے بارے میں پی ٹی اے کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ ان کا اب تک کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔

جلسے میں شرکت کی غرض سے پی ٹی اے کے سربراہ ایک مرتبہ پھر کراچی پہنچیں گے۔ وہ جلسے سے ایک روز قبل یعنی 18 تاریخ کو اسلام آباد سے کراچی پہنچیں گے۔ یوں اگلے چند روز میں انتخابی گہماگہمیاں انتہائی عروج پر ہوں گی۔