پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی کی 170 نشستوں پر برتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت وفاق کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی حکومت بنائے گی۔
ہفتے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اکثریت نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ تحریکِ انصاف کے پاس ہے لیکن نتائج روک کر اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ان کی جماعت کو واضح اکثریت ملی ہے اور صدرِ پاکستان تحریکِ انصاف کو ہی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔
بیرسٹر گوہر کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 253 حلقوں کے عبوری نتائج کے مطابق آزاد اُمیدوار 100 نشستیں لے کر آگے ہیں۔ ان آزاد اُمیدواروں میں اکثریت پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی ہے۔
'پچاس نشستوں والے وزیرِ اعظم کی طرح تقریر کر رہے ہیں'
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 50 نشستیں رکھنے والے بھی وزیرِ اعظم کی طرح تقریر کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر زبردستی کسی کی حکومت بنائی گئی تو ملک کی سیاست اور معیشت اسے برداشت نہیں کر پائے گی۔
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے جمعے کی شب دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) قومی اور پنجاب اسمبلی میں اکثریتی پارٹی ہے اور یہاں مخلوط حکومتیں قائم کی جائیں گی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا تھا کہ مخلوط حکومت کے قیام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور جیتنے والے افراد سے بات کی جائے گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
تاہم بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اگر ہفتے کی رات 12 بجے تک تمام نشستوں کے نتائج کا فارم 45 کے مطابق اعلان نہ ہوا تو تحریکِ انصاف اتوار کو ان حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے سامنے احتجاج کرے گی۔
'اداروں سے درخواست ہے کہ عوام کے فیصلے کا احترام کریں'
الیکشن کے تمام نتائج فوری جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ پاکستان کے تمام اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ عوام کے فیصلے کا احترام کریں۔ ان کے بقول پی ٹی آئی کسی کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتی بلکہ آگے بڑھنا چاہتی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کو خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے اور پارٹی صوبے کے نئے وزیرِ اعلیٰ کا فیصلہ اگلے دو دن میں کر لے گی۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ 'بلا' چھینا گیا، پوری قیادت جیل میں ہے۔ اس سب کے باوجود عمران خان کا پیغام عوام تک پہنچتا رہا کہ ہمیں ’’غلامی نامنظور ہے۔‘‘ عوامی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے سامنے احتجاج کا اعلان
بیرسٹر گوہر نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہو گیا، پی ٹی آئی کو جیتی ہوئی نشستوں پر ہروایا گیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایسے الزامات کی تردید کی ہے۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر جن علاقوں میں ہمیں ہرایا جا رہا ہے وہاں کل آر او کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج پُرامن ہو گا اور کارکنان پاکستان کے جھنڈے کے ہمراہ احتجاج کریں گے۔