امریکی ریاست مزوری میں سینٹ لوئی کے مضافاتی علاقے میں ایک سیاہ فام شخص کی سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد جمعرات کو احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
منگل کو پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شخص کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب اس نے ایک گیس اسٹیشن پر پولیس اہلکار پر بندوق تان لی تھی۔
مظاہرین کے ایک گروپ نے بدھ کی شام کو مزوری کے شہر برکلے میں اہم شاہراہ پر مارچ کیا اور تقریباً 45 منٹ تک ٹریفک کو معطل رکھا۔ اس کے بعد مظاہرین نے گیس اسٹیشن جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا، جاگ کر رات گزاری، دعائیہ تقریب منعقد کی اور شمعیں روشن کیں۔
یہ مقام فرگوسن اسٹریٹ سے چند ہی میل کے فاصلے پر ہے جہاں ایک سفید فام پولیس اہلکار نے اگست میں ایک 18 سالہ سیاہ فام نوجوان مائیکل براؤن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جو اس علاقے اور پورے ملک میں مظاہروں کی وجہ بنا۔
بدھ کو دیر گئے شروع ہونے والے مظاہرے میں تقریباً 150 کے قریب افراد شامل تھے۔ یہ مظاہرہ رات بھر پر امن رہا لیکن ایک وقت جب کئی افراد کی طرف سے ایک دکان میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تو پولیس اہلکاروں نے مداخلت کرکے اسے ناکام بنا دیا۔
ان میں سے کم ازکم دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ حکام نے اس بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔
برکلے کے میئر تھیوڈر ہاسکنز نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "برکلے شہر میں کوئی بھی پولس اہلکار ایسا نہیں ہو گا جو بغیر تیاری کے باہر جا ئے گا۔ آ پ اس کا مقابلہ فرگوسن (کے واقعے ) سے نہیں کر سکتے"۔
سینٹ لوئی کاؤنٹی پولیس کے سربراہ جان بلمار نے کہا کہ منگل کی رات اس واقعے کے تھوڑی دیر کے بعد 300 افراد جائے وقوع پر جمع ہوئے اور انہوں نے اینٹیں اور آتشیں گولے پھینکے جن میں سے دو وہاں موجود پولیس اہلکاروں پر گرے۔
بلمار نے کہا کہ اس میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور چار افراد کو حراست میں لیا گیا۔
یہ واقعہ نیویارک شہر میں ایک شخص کی طرف سے گاڑی میں بیٹھے ہوئے دو پولیس اہکاروں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے واقعے کے تین روز بعد پیش آیا۔