ہانگ کانگ میں گذشتہ روز ہزاروں شہریوں نے ہانگ کانگ کی آزادی کی 17 ویں سالگرہ پر چینی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ 17 برس قبل برطانیہ نے ہانگ کانگ کو چین کے حوالے کیا تھا۔
اس مظاہرے میں ہزاروں پر امن مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’اصل جمہوریت چاہیئے‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین جن میں اکثریت نوجوان افراد کی تھی، ہانگ کانگ کے چین نواز راہنما لیانگ چنگ ینگ کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔
مظاہرین نے وکٹوریہ پارک سے لے کر شہر کے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ تک پیدل مارچ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ چین ہانگ کانگ میں جمہوریت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
منگل کے روز ہونے والی یہ ریلی اس دن کی گئی جب 17 سال قبل یکم جولائی کو برطانوی حکومت نے ہانگ کانگ کا نظم و نسق چینی حکومت کے حوالے کیا تھا۔
چین نے ہانگ کانگ سے وعدہ کر رکھا ہے کہ ہانگ کانگ کے باشندے 2017ء میں اپنے نمائندے چننے کے مجاز ہوں گے اور ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔ مگر ہانگ کانگ کے باشندوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام میں پہلے سے منتخب شدہ لوگوں کو آگے لایا جائے گا۔
دوسری طرف چین کے سرکاری میڈیا کی جانب سے ہانگ کانگ کے باشندوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جمہوریت کے لیے مظاہروں کا سلسلہ بند کریں۔