صدارتی امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ، رضا ربانی بھی نامزد

جمعے کے روز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں صدارتی امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کیے گئے
پاکستان میں جیسے جیسے صدارتی انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں، ویسے ویسے سیاسی سرگرمیوں اور درجہ حرارت میں تیزی آتی جارہی ہے۔

رپورٹوں کے مطابق، وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اپنی جماعت، پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے صدارت کے لئے چھ امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرنے؛ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے رضاربانی کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے سے متعلق خبروں نے سیاسی ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔

جمعے کو وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں صدارتی امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کیے گئے۔ ان امیدواروں میں سرتاج عزیز، اقبال ظفر جھگڑا، سردار مہتاب عباسی، جسٹس رٹائرڈ سعیدالزماں صدیقی، ممنون حسین اور سید غوث علی شاہ کے نام شامل ہیں۔

سیاسی اور صحافتی حلقوں میں یہ خبر بھی گرم ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے رضا ربانی کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔ لیکن، اس کا ابھی باقاعدہ اعلان ہونا باقی ہے جو ہفتے کو متوقع ہے۔ نجی ٹی وی’جیونیوز‘ نے خبر دی ہے کہ پیپلز پارٹی کے تمام ارکان رضاربانی کے نام پر متفق ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، نواز شریف نئے صدر کے حوالے سے دوسری جماعتوں سے بھی مشاورت کرنا چاہتے ہیں اور اس کام کے لئے انہوں نے چودھری نثار، شہباز شریف، احسن اقبال، سعد رفیق اور خواجہ آصف پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی
ہے۔


الیکٹورل کالج
ملکی آئین کے مطابق، چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان صدر کے انتخاب میں حصہ لیتے ہیں۔ اس طرح الیکٹورل کالج 700سے زائد ارکان پر مشتمل ہے۔ تاہم، اس میں پاکستان مسلم لیگ کو اپنی اتحادی جماعتوں سمیت مجموعی طور پر عددی برتری حاصل ہے۔

انتخاب کی تاریخ میں توسیع کا امکان
صدارتی انتخاب کے حوالے سے ایک خبر یہ بھی خاصی گرم ہے کہ حکومت نے صدارتی الیکشن کی تاریخ میں تبدیلی کے لئے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرادی ہے، جبکہ وزارت قانون نے الیکشن کمیشن کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے اور ارکان اسمبلی کی اکثریت اپنے اپنے آبائی علاقوں کو گئی ہوئی ہے، کچھ ارکان عمرے کی ادائیگی کے لئے گئے ہوئے ہیں، تو کچھ آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھیں گے، لہذا صدارتی انتخابات کی تاریخ پر نظر ثانی کی جائے۔

سیاسی تبصرہ نگاروں اور آزاد مبصرین کا کہنا ہے کہ رمضان کے پیش نظر اس بات کا قوی امکان ہے کہ الیکشن کمیشن اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے صدارتی انتخاب کی نئی تاریخ کا اعلان کرے۔

کاغذات نامزدگی کا حصول شروع
منصب صدارت کے لئے انتخاب میں حصہ لینے کے خواہشمندوں نے کاغذات نامزدگی کا حصول شروع کردیا ہے۔ یہ کاغذات چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور صوبائی الیکشن کمشنرز سے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ 24 جولائی ہے۔