امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے تحفظ کے لیے انسداد ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن استعمال کر رہے ہیں۔
انھوں نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ میں ڈیڑھ ہفتے سے دوا استعمال کر رہا ہوں اور آپ کے سامنے بیٹھا ہوں۔ اس میں بھلا کیا نقصان ہے؟
انھوں نے کہا کہ وہ روزانہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی ایک گولی زنک کے ساتھ لیتے ہیں اور ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مسلسل منفی آرہا ہے۔
صحت عامہ کے ماہرین کے مطابق، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ ابھی تک کسی تحقیق اور کلینکل تجربات میں اس کا کرونا وائرس کے خلاف موثر ہونا ثابت نہیں ہوا۔ اس کے برعکس یہ دوا بعض مریضوں میں موت کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔
امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹرین نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کو صرف اسپتالوں میں استعمال کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے دھڑکن متاثر ہوسکتی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ یہ دوا 40 سال سے ملیریا، جلد کی بیماری اور دوسرے امراض کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ میں اسے استعمال کرتا ہوں۔ طبی عملہ اسے استعمال کرتا ہے۔ بہت سے ڈاکٹر اسے استعمال کرتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ انھوں نے وائٹ ہاؤس کے فزیشن سے کہا تھا کہ انھیں دوا کا نسخہ لکھ دیں۔ ان میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔
ایک علیحدہ بیان میں وائٹ ہاؤس کے فزیشن ڈاکٹر شون کونلی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ کئی بار ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے اچھے برے شواہد پر گفتگو کے بعد ہم نے نتیجہ اخذ کیا کہ اس دوا کا ممکنہ فائدہ اس کے نقصانات سے بڑھ کر ہے۔
ان کے تحریری بیان میں یہ ذکر نہیں تھا کہ انھوں نے دوا کا نسخہ لکھا یا نہیں اور صدر ٹرمپ اسے کتنی مقدار میں لے رہے ہیں۔
بعض حلقوں میں صدر ٹرمپ کے ہمدرد سمجھے جانے والے نیوز چینل فوکس کے ایک نیوزکاسٹر، نیل کیووٹو کو اس خبر پر جھٹکا لگا اور انھوں نے اپنے ناظرین کو آن ائیر متنبہ کرنا ضروری سمجھا۔
انھوں نے ایک طبی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ خطرے والی آبادی میں سے ہیں اور اس دوا کو وائرس سے بچنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو یہ آپ کو مار ڈالے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں اس سے زیادہ زور دے کر نہیں کہہ سکتا کہ یہ آپ کو قتل کردے گی۔
اس سے پہلے فوکس نیوز کے ایک اور میزبان شون ہینیٹی نے نیویارک کے فزیشن ڈاکٹر ولادی میر زیلینکو کا دعویٰ پیش کیا تھا کہ انھوں نے کرونا وائرس کے مریضوں کا ہائیڈروکسی کلوروکوئن، زنک اور ایزیتھرومائیسین سے علاج کرکے انھیں شفایاب کیا تھا۔
سی این این کے طبی ماہر ڈاکٹر سنجے گپتا نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کو یہ دوا نہیں لینی چاہیے۔ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کرونا وائرس سے بچا سکتی ہے یا اس کے علاج میں مددگار ہے، جبکہ اس کے سائیڈ افیکٹس کے بارے میں واضح تشویش موجود ہے۔