پی پی پی رہنما میر ہزار خان بجارانی اور اہلیہ کی لاشیں برآمد

میر ہزار خان بجارانی کی چند روز قبل ایک تقریب میں لی گئی تصویر (فائل فوٹو)

پولیس نے بنگلے میں موجود ملازمین کے بیانات قلم بند کرلیے ہیں جب کہ دونوں لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کی صوبائی کابینہ میں وزیر میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں واقع ان کی رہائش گاہ سے برآمد ہوئیں ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کو گولیاں لگی ہیں اور ان کے کمرے سے نائن ایم ایم کے پستول کی گولیوں کے دو خول ملے ہیں۔

حکام کے مطابق گھر کے ملازمین کا کہنا ہے کہ میر ہزار خان بجارانی صبح جلد بیدار ہونے کے عادی تھے لیکن جمعرات کو دوپہر تک ان کا کمرہ بند رہا۔

ملازمین کے بار بار دروازہ کھٹکھٹانے پر جب کوئی آواز نہیں آئی تو دروازہ توڑا گیا جا پع کمرے میں ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ دونوں مردہ حالت میں پائے گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ داخلہ سندھ سہیل انور سیال، سندھ کی صوبائی حکومت کے کئی وزرا اور پولیس اور رینجرز کے افسران و اہلکار میر ہزار خان بجارانی کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ آیا یہ قتل کی واردات ہے یا خود کشی۔

پولیس نے بنگلے میں موجود ملازمین کے بیانات قلم بند کرلیے ہیں جب کہ دونوں لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

میر ہزار خان بجارانی پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ کی صوبائی حکومت میں منصوبہ بندی اور ترقیات کے رکن تھے۔ وہ اس سے قبل بھی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے رکن بھی رہے تھے۔

میر ہزار خان بجارانی کی اہلیہ فریحہ رزاق ان کی دوسری بیوی تھیں جو خود بھی رکنِ سندھ اسمبلی رہ چکی ہیں۔

میر ہزار خان بجارانی 2013ء کے عام انتخابات میں جیکب آباد سے سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

ہزار خان بجارانی کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے آبائی علاقے میں کئی خاندانی اور قبائلی تنازعات بھی چل رہے تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے رہنما کی موت پر تمام سرگرمیاں معطل کرنے اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔