رومن کتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس نے پناہ گزینوں کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسیحی برادری مہاجرین کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرنے کے لیے انھیں اپنے گھروں میں رہنے کے لیے جگہ دے۔
ویٹیکن میں اتوار کو دعائیہ تقریب کے بعد پوپ فرانسس نے کہا کہ یورپ کے پارش اور مسیحی برادری کے ہر ایک خاندان کو چاہیئے کہ وہ پناہ گزینوں میں سے ایک خاندان کو اپنے گھر میں رہنے کی جگہ دیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس کا آغاز ویٹیکن کی چھوٹی سی ریاست سے کیا جائے گا جہاں وہ رہتے ہیں۔
کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا کہ ''میں یورپ کے پارش خاندانوں، عیسائیت کے پیرکاروں، خانقاہوں اور مقدس جگہوں پر اپیل کرتا ہوں کہ وہ پناہ گزینوں میں سے ایک خاندان کو اپنے گھر میں رہنے کے لیے جگہ دیں ۔''
پوپ فرانسس کا پیغام یورپ میں بسنے والے ہزاروں کیتھولک پارش گھرانوں کے لیے ہے، جیسا کہ مہاجرین کی بہت بڑی تعداد بلقان اور بحیرہ روم پار کر کے یورپی ملکوں خاص طور پر اٹلی اور یونان پہنچ رہی ہے۔
اٹلی میں پارش کمیونٹی کے 25 ہزار سے زائد گھرانے آباد ہیں اور 12 ہزار سے زیادہ گھرانے جرمنی میں آباد ہیں، جہاں شامی پناہ گزینوں کی اکثریت خانہ جنگی سے بھاگ کر پہنچ رہی ہے۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ پاپائے روم، بذات خود بھی ارجنٹینا ہجرت کرنے والے ایک اطالوی تارکین وطن کے پوتے تھے، جس پر سینٹ پیٹر اسکوائر میں لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں ویٹیکن میں آباد دو پارش خاندانوں میں سے ہر ایک پناہ گزینوں کے ایک ایک خاندان کو پناہ فراہم کرے گا۔