کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے عقیدت مندوں سے کہا ہے کہ وہ غریبوں کی مدد کریں اور آنے والی نسلوں کے لیے ماحول کا تحفظ کریں۔
پوپ ان دنوں لاطینی امریکہ کے ملکوں کے دورے پر ہیں اور یہ بات انھوں نے ایکواڈور میں اپنے قیام کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انھوں نے دارالحکومت کوئٹو میں کاروباری شخصیات کے ایک گروپ سے خطاب میں کہا کہ "زمین کے لیے اچھائی کا مطلب سب کے لیے اچھائی ہے۔"
گزشتہ ماہ اپنے ایک جاری کردہ خط، جس میں انھوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ فوری طور پر ماحولیاتی تبدیلی بشمول معدنی توانائی پر انحصار کو روکیں۔
ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ان کے بیانات پر تنقید بھی کی جاتی رہی ہے خاص طور پر امریکہ میں جہاں پوپ کا ستمبر میں دورہ متوقع ہے۔
بعض قدامت پسند انھیں معاملات سے متعلق "کم علم" کہہ کر مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان امور کو چھوڑ دیں۔
پوپ کا کہنا تھا کہ "ایک چیز یقینی ہے کہ ہم حقیقت سے چشم پوشی نہیں کر سکتے، اپنے بہن بھائیوں کی طرف سے اور زمین سے (صرف نظر نہیں کرسکتے)۔"
ان کا یہ بیان بظاہر ایکواڈور کے صدر رافیل کوریرا کی طرف اشارہ تھا جنہوں نے ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کو مہمیز کیا۔