بھارت میں جاری انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران 11 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام خطے پڈوچیری میں لوک سبھا کی 95 نشستوں کے لیے جمعرات کو ووٹ ڈالے گئے۔
پہلے مرحلے میں 11 اپریل کو ووٹ ڈالے گئے تھے جب کہ پولنگ کا آخری مرحلہ 19 مئی کو ہو گا۔ بھارت کا الیکشن کمشن 23 مئی کو ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان کرے گا۔
پولنگ کے دروان مغربی بنگال کے تین حلقوں میں کچھ پرتشدد واقعات ہوئے۔ چوپرہ اسمبلی حلقے میں نیشنل ہائی وے کو جام کرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ ذرائع کے مطابق پولیس دستے پر دستی بم پھینکے گئے۔
اسلام پور میں سی پی آئی ایم کے امیدوار محمد سلیم کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اپنی انتخابی مہم کے دوران عوام سے ملک میں ایک مضبوط حکومت کے قیام کی اپیل کر رہے ہیں۔
بی جے پی صدر دفتر میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران ایک شخص نے رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی کے ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ پر جوتا پھینکا۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا، جی وی ایل بی جے پی کے ذریعے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو امیدوار بنائے جانے کے فیصلے کا دفاع کر رہے تھے۔
بی جے پی نے مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزم سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو بھوپال سے کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ کے مقابلے میں امیدوار بنایا ہے۔ سادھوی کو خرابی صحت کی وجہ سے ضمانت ملی ہوئی ہے۔
اسی درمیان الیکشن کمشن نے اڑیسہ کے سمبل پور میں وزیر اعظم کے ہیلی کاپٹر کی جانچ کرنے پر آئی اے ایس افسر محمد محسن کو معطل کر دیا۔ کمشن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اسپیشل پروٹیکشن گروپ ایس پی جی کی سیکورٹی حاصل ہے اور ایسے افراد جانچ سے مستثنیٰ ہوتے ہیں۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو انتخابات کے دوران کسی کو جانچ سے استثنیٰ دیتا ہو۔
ریاست تامل ناڈو کی 39 میں سے 38 نشستوں کے لیے بھی جمعرات کو ووٹ ڈالے گئے، البتہ تمل ناڈو کے حلقے ویلور میں الیکشن کروڑوں روپے کی رقم پکڑے جانے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
تامل ناڈو کے علاوہ کرناٹک میں 24، مہاراشٹر میں 10، اتر پردیش میں 8، آسام، بہار اور اڑیسہ میں پانچ پانچ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال میں تین تین، بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں دو اور منی پور اور پڈوچیری میں ایک ایک نشست کے لیے پولنگ ہوئی۔ اڑیسہ کے 35 اسمبلی حلقوں کے لیے بھی ووٹ ڈالے گئے۔
دوسرے مرحلے میں 1600 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ اس مرحلے میں کل 15 کروڑ 80 لاکھ ووٹر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
مزید پانچ مرحلوں میں 23 اور 29 اپریل، 6، 12 اور 19 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
جو اہم شخصیات اس مرحلے میں میدان میں ہیں ان میں مرکزی وزرا جتیندر سنگھ، سدا نند گوڑا، بی جے پی کی امیدوار ہیما مالنی، سابق وزیرِ اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، اے راجہ، کنی موژی، راج ببر، فاروق عبداللہ اور ویرپا موئلی قابل ذکر ہیں۔
پولنگ شروع ہونے کے ابتدائی گھنٹوں میں متعدد مقامات سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور پیپر ٹریل مشینوں میں خرابی کی شکایات موصول ہوئیں جس کی وجہ سے کئی بوتھ پر پولنگ میں تاخیر ہوئی۔
جمعرات کو پولنگ کے آغاز پر جن اہم شخصیات نے اپنے ووٹ ڈالے ان میں تامل سپر اسٹار رجنی کانت، کمل ہاسن، پی چدمبرم، سشیل کمار شنڈے، منی پور کی گورنر نجمہ ہیبت اللہ اور وزیرِ دفاع نرملا سیتا رمن قابل ذکر ہیں۔
پولنگ اسٹیشنز پر غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ حساس سمجھے جانے والے 8200 بوتھوں پر سیکورٹی اہل کاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔