پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے چلائی جانے والی مہم کے دوران دو صوبوں یعنی کے پی اور بلوچستان میں تشدد کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔ وائس آف امریکہ کے پروگرام جہاں رنگ میں میزبان قمر عباس جعفری نے بلوچستان کے نگراں وزیر داخلہ آغا عمر بنگل زئی اور سیکیورٹی کے امور کے ماہر ریٹائرڈ بریگیڈیر عمران ملک سے ملک میں سیکیورٹی کی صورت حال پر گفتگو کی۔ آغا عمر بنگلزئی کا کہنا تھا کہ تجربات کی روشنی میں اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ امیدواروں سے کہاگیا ہے کہ وہ اپنے جلسے جلوس حکام کو پہلے سے اطلاع دئے بغیر نہ کریں کیونکہ اسکے بغیر حفاظتی انتظامات ممکن نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جو امیدوار الیکشن کمیشن کی اس ہدایت پر عمل نہیں کررہے ہم ان پر جرمانے بھی کررہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ بلوچستان کی افغانستان کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے اور وہیں سے دہشت گردی کی جاتی ہے جہاں داعش اور تحریک طالبان پاکستان جیسے گروپ موجود ہیں۔
بریگیڈیر ملک کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کسی تخصیص یا نظریئے سے قطع نظر پاکستان کی ہر سیاسی جماعت کو ہدف بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور انکا مقصد پاکستان کو نقصان پہنچا نا اور غیر مستحکم کرنا ہے۔
پروگرام کے دوران سوالات کا جواب دیتے ہوئے آغا عمر بنگل زئی نے کہا:
Your browser doesn’t support HTML5