پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایسے شخص کو آرمی چیف بنانا چاہتے ہیں جو ان کی مدد کرے۔
لاہور سے اسلام آباد کی جانب گامزن تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک مفرور آدمی لندن میں بیٹھ کر ملک کے فیصلے کر رہا ہے۔ وہ ایسی تعیناتی کا فیصلہ کر رہا ہے جو سب سے اہم ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ لندن میں تماشا اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے نہیں ہے، کیا یہ آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف واضح کر چکے ہیں کہ وہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر کریں گے۔
چیف جسٹس کو اپنے منصب کی ذمے داری نبھانا پڑے گی: اسد عمر
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعظم سواتی، مقتول صحافی ارشد شریف کے اہلِ خانہ اور پی ٹی آئی کے سربراہ چیف جسٹس کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائیں یا اعلان کریں کہ طاقت ور کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے لیے سپریم کورٹ کے انصاف کے دروازے بند ہیں۔
باعثِ احترام چیف جسٹس صاحب، اعظم سواتی آپ کو دیکھ رہے ہیں، ارشد شریف کے ورثا آپ کو دیکھ رہے ہیں، عمران خان آپ سے سوال کر رہے ہیں، قوم آپ کو دیکھ رہی ہے. آپ کو اپنے منصب کی زمہ داری نبھانا پڑے گی یا اعلان کر دیں کے طاقتور کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے لئے انصاف کے دروازے بند ہیں
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 11, 2022
پنجاب حکومت کا لانگ مارچ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں شامل رہنماؤں اور شرکا کو مکمل تحفط فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر لانگ مارچ کے روٹ پر کمانڈوز اور ماہر نشانے باز اسنائپر ز تعینات کیے جائیں گے۔
لانگ مارچ میں شامل پی ٹی آئی قیادت اور شرکاء کو ہر شہر میں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔روٹ کے راستے کی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپر کمانڈوز تعینات کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی pic.twitter.com/9meGvHfFRQ
— Government of Punjab (@GovtofPunjabPK) November 10, 2022
عمران خان پر حملہ؛ تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی قائم
پنجاب حکومت نے وزیرآباد میں تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں ایک ہفتہ قبل عمران خان پر ہونے والے مسلح حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق اس جے آئی کی سربراہی ریجنل پولیس افسر ڈیرہ غازی خان سید خرم علی کریں گے۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں سی پی او لاہور، آر پی او ڈیرہ غازی خان، اے آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب، ڈی پی او وہاڑی اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران شامل ہیں۔