وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کو ریٹائرمنٹ کے بعد چین کی زندگی گزارنے دیں وہ عمران خان کے محسن تھے اور عمران خان محسن کش نکلے ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر ایک پروفیشنل سولجر ہیں۔ اپنے دائرے میں رہ کر ملک کی خدمت کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ نہیں کرے گا۔ عمران خان نے ملکی معیشت کے لیے کانٹوں کا جال بچھایا لیکن ہم نے سیاست بچانے کے بجائے ریاست بچانے کو ترجیح دی۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے 75 برسوں میں اپنے وسائل گنوائے ہیں جس میں جمہوری اور فوجی حکومتیں دونوں شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت کو ملکی معیشت کو سنبھالنا تھا لیکن اس وقت وہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات بنانے میں مصروف تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب زدگان کو 70 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دیے۔ اس کے علاوہ نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعے اربوں روپے کا امدادی سامان فراہم کیا۔ موسمِ سرما میں سیلاب زدگان کی مشکلات بڑھ رہی ہیں جس کے لیے وسائل درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا، یہ عمران خان کی خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن یہ ملک اس لیے نہیں بنا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قوم کے ساتھ فراڈ کیا اور نواز شریف اور میرے خلاف بغض کی بنا پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی اخبار ’ڈیلی میل نے غیر مشروط معافی مانگی۔ ڈیلی میل کی معافی کے بعد ہمیں کلین چٹ مل گئی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ: اعظم سواتی کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب، مزید کیسز سے روک دیا گیا
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
ہائی کورٹ میں سینیٹر اعظم خان سواتی کے بیٹے نے درخواست دائر کی تھی۔ اس حوالے سے پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایک درجن مقدمات کے اندراج کے خلاف ان کے بیٹے کی درخواست آج ہی دائر کی گئی ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جواب جمع کرانے کی مہلت دی جائے۔
اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کریم خان آغا کا کہنا تھا کہ کوئی مہلت نہیں دی جائے گی منگل تک تیاری کر لی جائے۔
جسٹس کریم خان آغا نے سندھ پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) کو ہدایت کی کہ جہاں جہاں مقدمات ہوئے ہیں وہاں کے ایس ایس پیز کو طلب کر لیا جائے۔
عدالت نے آئی جی کو آگاہ کیا کہ ’’اگر تمام مقدمات کی وضاحت پیش نہیں کی گئی تو آپ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔’’
ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا کہ تمام ایف آئی آرز کا انگریزی ترجمہ بھی عدالت میں پیش کیا جائے۔
آئی جی سندھ نے عدالت سے ایک بار پھر استدعا کہ پولیس کو مہلت دی جائے۔
SEE ALSO: فوجی افسران کے بارے میں ٹوئٹس پر سینیٹر اعظم سواتی گرفتار، دو روزہ ریمانڈ بھی منظورجس پر جسٹس کریم خان آغا نے کہا کہ ’’نہیں کوئی مہلت نہیں دی جائے گی۔ کل تک تمام ایف آئی آرز لے کر آئیں۔‘‘
عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس ہاتھ کھڑے کر لے گی تو عام شہری کیا کریں گے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ’’ہمارا یقین کریں۔ ہم کام کر رہے ہیں۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ آئی جی سندھ پر یقین نہیں ہے۔‘‘
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ یہ میرے لیے کافی تکلیف دہ بات ہے۔
ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ’’آپ کو دلچسپی نہیں ہے تو استعفیٰ دے دیں۔‘‘
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ’’میں پورے صوبے کی پولیس کی سربراہی کر رہا ہوں، کوئی ایس ایچ او نہیں ہوں، آئی جی ہوں۔‘‘
اس دوران پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔ وزارتِ داخلہ سے تفصیلات لینی ہیں کہ دیگر صوبوں میں کتنی ایف آئی آرز ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے نے اعظم خان سواتی کے خلاف مقدمات تفصیلات طلب کرتے ہوئے ان کے خلاف مزید مقدمات کے اندراج سے روک دیا جب کہ کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
افغان سرحد پر کشیدگی: شہریوں کی حفاظت فریقین کی ذمے داری ہے، دفتر خارجہ
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے افغان سرحد پر کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکام کو بتا دیا ہے کہ ایسے واقعات سے گریز کیا جائے اور ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
سرحدی شہر چمن میں اتوار کو پاکستانی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور 27 زخمی ہو گئے تھے۔
واقعے کے بعد باب دوستی کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا اور دوطرفہ تجارت معطل کرتے ہوئے کسٹم ہاؤس کو بھی خالی کردیا گیا تھا۔
دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کرنا فریقین کی ذمہ داری ہے۔ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رابطے میں ہیں کہ صورتِ حال مزید خراب نہ ہو اور ایسے واقعات مستقبل میں نہ دہرائے جائیں۔
پاکستانی فوج اور افغان طالبان کے درمیان جھڑپوں میں سات افراد ہلاک، 27 زخمی
پاکستان اور افغانستان میں چمن کی سرحد پر ایک بار پھر پاکستانی فورسز اور افغان طالبان میں شدید جھڑپ ہوئی ہے اس دوران سات افراد ہلاک جب کہ 27 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پاکستان کی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق افغانستان میں سرحد کی حفاظت پر مامور اہلکاروں نے پاکستان میں چمن کی عام آبادی والے علاقے کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
اتوار کو ہونے والی جھڑپوں کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے بلااشتعال ہونے والی فائرنگ اور گولہ باری سے چھ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 17 زخمیوں کو طبی امداد دی گئی ہے۔
پاکستان کی فوج نے اپنے بیان میں اس جھڑپ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کو عام شہری قرار دیا ہے جب کہ کسی بھی اہلکار کے نشانہ بننے کے حوالے سے تفصیلات بیان میں شامل نہیں ہیں۔