مسلم لیگ نون کی طرف سے شہباز شریف وزارتِ عظمیٰ کے اُمیدوار نامزد

مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف۔ فائل فوٹو

اجلاس میں وفاق کے لیے وزارت عظمٰی کے امیدوار اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں واقع مسلم لیگ ن کے سیکرٹیریٹ ایک سو اسی ایچ میں ہوا جس کی صدارت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کی۔

مجلس عاملہ کے اجلاس میں احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف۔ حمزہ شہباز شریف، مریم اورنگ زیب اور ملک احمد خان سمیت دیگر رہنماء شریک ہوئے۔ اجلاس میں وفاق کے لیے وزارت عظمٰی کے امیدوار اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگ زیب نے کہا کہ اجلاس میں پچیس جولائی سنہ دو ہزار اٹھارہ کو ہونے والے انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں اور نااہلی پر بات چیت ہوئی۔ مریم اورنگ زیب نے دعوٰی کیا کہ ن لیگ کے بعض امیدواروں کو آج تک فارم 45 نہیں دیا گیا۔ لاہور اور پنجاب کے انتخابی نتائج روک لیے گئے اور ایک ہی وقت میں پورے پاکستان میں زرلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کو بٹھا دیا گیا تھا تاکہ اس کا استعمال نہ ہو سکے۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن سنہ دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر وائیٹ پیپر جاری کریگی۔

"انتخابی دھاندلی کے خلاف آٹھ اگست سنہ دو ہزار اٹھارہ کو ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں پر مشتمل پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسلام آباد دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس میں مسلم لیگ ن کے ملک بھر سے ٹکٹ ہولڈرز شامل ہوں گے"۔

مریم اورنگ زیب نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی مجلس عاملہ نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

"مجلس عاملہ نے متفقہ طور پر شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ شہباز شریف ہی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہونگے"۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں ان کی جماعت نے اکثریت حاصل کی ہے۔ پنجاب میں نمبرز گیم پر ہی فیصلہ ہو گا۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ پیر کی شام ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں وزات اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے ناموں پر بھی مشاوت ہوئی ہے، جس کا اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔

"ہم آزاد امیدواروں سے رابطے میں ہیں اور ہمیں پوری امید ہے کہ پنجاب میں ہماری جماعت ہی حکومت بنائے گی۔ ایک جماعت نے آزاد امیداروں کی منڈی لگا رہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرتے"۔

اس سے قبل اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں بھی شہباز شریف کو مشترکہ امیدوار کے طور پر وزارت عظمٰی کے لیے امیدوار سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ پچیس جولائی سنہ دو ہزار اٹھارہ کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی چونسٹھ نشستیں جبکہ پنجاب اسمبلی میں ایک سو انتیس نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔