بھارت سے بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں: تسنیم اسلم

تسنیم اسلم

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ بھارت کی نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی۔
بھارت کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی شرکت سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، تاہم دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق توقع ہے کہ جمعرات کو کسی وقت اس بارے میں فیصلہ کر لیا جائے گا۔

بھارت کی طرف سے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم سارک میں شامل آٹھ ممالک کے رہنماؤں کو 26 مئی کو نریندر مودی کی بطور وزیراعظم تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

وزیراعظم نواز شریف اگر اس تقریب میں شرکت کرتے ہیں تو دونوں ملکوں کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہو گا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ بھارت کی نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی۔

’’ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذکرات کا عمل دوبارہ شروع ہو گا اور یہ (مذاکرات) بامعنی اور تعمیری ہوں گے اور دونو ں ملکوں کے درمیان دیرینہ تنازعات کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے تاکہ اس خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔‘‘

گزشتہ سال انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے ٹیلی فون پر اُنھیں مبارکباد دیتے ہوئے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی تھی۔