امریکی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، نواز شریف

اپنے خطاب میں وزیرِاعظم نے امریکی کاروباری طبقے پر زور دیا کہ وہ پاكستان میں سرمایہ كاری كریں۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاكستان میں بیرونی سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک توانائی كا حالیہ بحران ختم نہیں ہوجاتا۔

وہ پیر کو واشنگٹن میں 'امریكی چیمبر آف كامرس' میں 'یو ایس - پاكستان بزنس كونسل' کے ارکان سے خطاب کر رہے تھے۔

اپنے خطاب میں وزیرِاعظم نے امریکی کاروباری طبقے پر زور دیا کہ وہ پاكستان میں سرمایہ كاری كریں۔ ان کا کہنا تھا كہ پاکستان میں پی آئی اے، پاكستان اسٹیل اور ان جیسے کئی دیگر اداروں كی نج كاری كی جا سكتی ہے جس سے امریکی سرمایہ کاروں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ڈالر كے مقابلے میں روپے كی گرتی ہوئی قدر كے متعلق ایك سوال پر میاں نواز شریف کے ساتھ موجود ان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے كہا كہ ان کی حکومت ڈالر کی قدر کو کنٹرل کرنے كی كوشش كر رہی ہے اور جلد ہی ڈالر كی قیمت ایك سو روپے تك آ جائے گی۔

اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 2025ء تك پاكستان دنیا كے ان چھ ممالك میں شامل ہو گا جن میں متوسط طبقے کی آبادی كی تعداد دس كروڑ تک ہو گی اور یہ لوگ اپنے طرز زندگی كو بہتر بنا رہے ہوں گے۔

انہوں نے كہا كہ ان كو خراب معیشت ورثے میں ملی ہے لیكن ان كی حكومت ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کی بھرپور كوشش كر رہی ہے اور جلد ہی ان کوششوں کے نتائج سامنے آنا شروع شروع ہوجائیں گے۔

اس خطاب سے پہلے میاں نواز شریف نے امریكی وزیر برائے توانائی ارنسٹ مونیز سے ملاقات كی۔

ملاقات میں وزیرِ اعظم نے امریكی وزیر پر زور دیا کہ امریكہ ہائیڈل پاور پراجیكٹس میں پاكستان كی مدد كرے تاکہ پاكستان توانائی پیدا كرنے كے مہنگےذرائع پر انحصار كم کرسکے۔

وزیرِ اعظم نواز شریف نے اس سے قبل پیر كی صبح امریكی وزیر برائے تجارت مائک فرومین سے بھی ملاقات كی جس میں انہوں نے پاكستانی مصنوعات كی امریكہ برآمد كے راستے میں حائل ركاوٹوں كو دور كرنےاور باہمی تجارت بڑھانے پر زور دیا۔

ملاقات میں پاکستانی وزیرِاعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز بھی موجود تھے۔