پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ پاکستان میں میرٹ کا نظام لے کر آ رہے ہیں، جہاں لوگوں کو ان کی قابلیت کی بنیاد پر آگے لایا جائے نہ کہ ملک کے سربراہ کے رشتہ داروں اور دوستوں کو اہم عہدوں پر فائز کیا جائے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اشرافیہ کا نظام چلتا رہا ہے اور ایسے لوگ سربراہ بنتے رہے ہیں جنہیں فوجی ڈکٹیٹرز نے چنا۔
وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اشرافیہ ٹیلنٹ کو اوپر نہیں آنے دیتی۔
عمران خان نے مزید کہا ہے کہ ابھی ملک پر مشکل وقت ہے جو آئندہ چند مہینوں سے ایک سال میں ختم ہو جائے گا اور آپ پاکستان کو ہر سال تبدیل ہوتا اور اوپر جاتا دیکھیں گے۔
عمران خان کا بطور وزیرِ اعظم امریکہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ امریکہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں امریکہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے لیے عمران خان کے اس خطاب کا انعقاد کیا تھا۔
عمران خان کے اس خطاب کو سننے کے لیے کینیڈا میں بسنے والے پاکستانی بھی امریکہ آئے۔
وزیرِ اعظم نے بیرونی سرمایہ کاری پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس بے شمار معدنیات ہیں جن سے ملک میں توانائی کی کمی کا اور غربت کا خاتمہ ہو سکتا ہے، لیکن کرپشن کی وجہ سے غیرملکی کمپنیاں پاکستان کے ساتھ کاروبار نہیں کرنا چاہتیں کیونکہ دنیا کی ہر کمپنی ایک ہی بات کرتی ہے کہ پاکستان میں رشوت مانگی جاتی ہے۔
عمران خان کے کیپیٹل ایرینا، واشنگٹن ڈی سی میں عوامی اجتماع سے خطاب کے موقع پر حاضرین کی ایک بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور اس موقع پر امریکہ اور پاکستان کے قومی ترانے بھی چلائے گئے۔ #UrduVOA #PMIKJalsaInUSA #ImranKhan pic.twitter.com/fCyn32ml3u
— VOA Urdu (@URDUVOA) July 21, 2019
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا جس کی وجہ سے پاکستان پر چھے ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت نے اداروں کو آزاد کیا ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) آزادی سے کام کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق اپوزیشن ہر بات پر کہتی ہے کہ یہ گرفتاریاں عمران خان کے کہنے پر ہو رہی ہیں جبکہ یہ تمام کیسز پہلے کی حکومتوں میں بنائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ساری اپوزیشن میرے خلاف اکٹھی ہو گئی ہے کیونکہ ملک میں اب طاقتور کا احتساب ہو رہا ہے۔ یہ سب مجھ سے صرف تین لفظ سننا چاہتے ہیں۔ "این آر او" لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جیل میں گھر کا کھانا ملتا ہے، ائرکنڈیشنر اور ٹی وی کی سہولت ملی ہوئی ہے۔ یہ سہولتیں تو جیل سے باہر عام پاکستانیوں کو میسر نہیں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری جیل جاتے ہی اسپتال منتقل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہو گا اور جیل میں یہ آسائشیں نہیں ملیں گی۔
تعلیم پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے تمام اسکولوں میں ایک نصاب لا رہے ہیں۔ یکساں نظام تب آئے گا جب ہر طالب علم کو یکساں مواقع دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ ملک میں موجود تین قسم کے تعلیمی نظام ختم کریں گے اور سرکاری اسکولوں کا معیار بہتر کریں گے۔
کیپیٹل ایرینا کے باہر تحریک انصاف کے حامیوں اور عمران خان کی آمد پر احتجاج کرنے والوں کے درمیان نعرے بازی کا مظاہرہ ہوا۔ بعض مظاہرین نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کی رہائی کے مطالبے کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔
وزیراعظم عمران خان کے واشنگٹن کے جلسے کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں شرکا نے نوازشریف، محسن داوڑ، علی وزیر کی رہائی کا مطالبہ کیا، شرکا نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے بھی لگائے۔ ن لیگ نے ریلی کا انعقاد بھی کیا۔#PMIKJalsaInUSA @nukhbatmalik #PTM pic.twitter.com/TeulA9yZfb
— VOA Urdu (@URDUVOA) July 21, 2019
یہ تقریب واشنگٹن ڈی سی کے مشہور کیپٹل ون ایرینا میں ہوئی۔ اس ایرینا میں 20,000 لوگوں کی گنجائش ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ 19,000 پاکستانی امریکیوں نے پہلے ہی شرکت کے لیے رجسٹریشن کرا لی تھی۔
یہ ایرینا لوگوں سے تقریباً بھرا ہوا تھا۔اس جلسے میں بہت پرجوش مناظر دیکھے گئے۔
کیپیٹل ایرینا کے باہر تحریک انصاف کے حامیوں اور عمران خان کی آمد پر احتجاج کرنے والوں کے درمیاں نعرے بازی کا مظاہرہ ہوا۔ بعض مظاہرین نے پشتون تحفظ موومنٹ سے تعلق رکھنے والے ممبر اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کی رہائی کے مطالبے کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ #PMIKJalsaInUSA #PTM pic.twitter.com/UImfGlsjVl
— VOA Urdu (@URDUVOA) July 21, 2019
مبصرین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں اس سے پہلے کسی غیر ملکی سربراہ نے اس طرح کا اتنا بڑا جلسہ نہیں کیا۔