پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کی بورڈ میں ایک بار پھر واپسی ہوئی ہے جنہیں 120 دن میں انتظامی تبدیلیوں کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کو عہدے سے ہٹا کر نجم سیٹھی کی قیادت میں کرکٹ بورڈ کے معاملات چلانے کے لیے 14 رکنی انتظامی کمیٹی بھی قائم کی ہے۔
شہباز شریف نےبحیثیت وزیرِ اعظم کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی۔
اس کمیٹی میں پاکستان ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی اور وومن ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر بھی شامل ہیں۔
نجم سیٹھی کی قیادت میں پی سی بی مینیجمنٹ کمیٹی 120 روز کے اندر نئے چیئرمین اور ارکان کا انتخاب کرے گی۔
SEE ALSO: پی سی بی کے نئے آئین میں کیا کچھ نیا ہے؟وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا 2019 کا آئین منسوخ کر کے 2014 کا آئین بحال کر دیا ہے جس کے تحت ایسوسی ایشنز کے نظام کا خاتمہ ہوا تھا جب کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو ایک بار پھر بحال کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کر کے چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کا نظام متعارف کرایا تھا۔
نجم سیٹھی کی کرکٹ بورڈ میں واپسی کے بعد بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
نجم سیٹھی نے بھی اس جانب اشارہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں بتایا کہ رمیز راجا کی سربراہی میں کرکٹ سرکار نہیں رہی اور 2014 کا پی سی بی کا آئین بحال ہو گیا ہے۔
The cricket regime headed by Ramiz Raja @iramizraja is no more. The 2014 PCB constitution stands restored. The Management Committee will work tirelessly to revive first class cricket. Thousands of cricketers will be employed again. The famine in cricket will come to an end.
— Najam Sethi (@najamsethi) December 21, 2022
نجم سیٹھی نے کہا کہ انتظامی کمیٹی فرسٹ کلاس کرکٹ کی بحالی کے لیے بھر پور کوشش کرے گی اور ہزاروں کرکٹرز کو ملازمتیں دی جائیں گی۔
نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ اب کرکٹ کا کال ختم ہو جائے گا۔