پیٹرول کی قیمت میں 12 روپےکا اضافہ: 'آپ نے بھروانا نہیں ہے'، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

فائل فوٹو

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد مہنگائی میں بھی مزید اضافے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

حکومتِ پاکستان نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تین پیسے، ڈیزل نو روپے 53 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے آٹھ پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد بدھ سے شہریوں کوایک لیٹر پیٹرول 159 روپے 86 پیسے، ڈیزل 154 روپے 15 پیسے اور مٹی کا تیل 126 روپے 56 پیسے میں دستیاب ہو گا ۔

اطلاعات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے سبب آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول ساڑھے آٹھ روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کی وجہ سے پٹرولیم لیوی میں اضافے کو شامل کرتے ہوئے پیٹرول 12 روپے تین پیسے فی لیٹر مہنگا کیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے جس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ تاہم عوام شکوہ کر رہے ہیں کہ حکومت کا کام اپنے شہریوں کو ان مشکلات سے نکالنا بھی ہے۔

تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سوشل میڈیا پر جہاں حکومت سے ان قیمتوں کو واپس لینے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں وہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طنز، تنقید اور غصے سے بھری میمز بھی وائرل ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا ایک بیان ان کی جماعت نے شیئر کیا ہے۔ جس کے مطابق پارٹی چیئرمین نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے۔

بلاول کے بقول مہنگائی، بے روزگاری، غربت، ڈالر اور کرپشن کے بعد عمران خان نے تیل کی قیمتوں کو بھی ریکارڈ سطح پر پہنچا دیاہے۔

عمر نامی صارف کہتے ہیں وزیرِ اعظم عمران خان ماہرِ ماحولیات ہیں اور وہ ہمیشہ آگے کا دیکھتے ہیں۔ ان کے بقول تیل کی قیمتوں میں اضافے سے آلودگی میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔

پیپلز پارٹی کی رہنما اور قومی اسمبلی کی رکن ناز بلوچ کہتی ہیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے اضافے سے ملک میں مزید مہنگائی آئے گی اور اس سے سب سے زیادہ عام افراد متاثر ہوں گے۔

سید ارحم کہتے ہیں سر عمران خان آپ متوسط طبقے کا معاشی قتل کرنے جا رہے ہیں۔ آپ اپنے حصہ کا 50 فی صد کام مکمل کر چکے ہیں اور بقیہ کام ہو رہا ہے۔

پاکستان میں سوشل میڈیا پر 'پیٹرول پرائس' کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں مختلف میمز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔

ایک صارف نے عمران خان کے مشہورِ زمانہ فقرے 'آپ کو گھبرانا نہیں ہے' سے اخذ کردہ میم شیئر کی۔ اس میم میں عمران خان کے فقرے سے گھبرانا حذف کر کے اس کی جگہ بھروانا کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد جملہ کچھ اس طرح ہو گیا ہے۔ 'آپ کو بھروانا نہیں ہے۔'

میاں عمر نامی صارف نے ڈاٹس گیم کی میم شیئر کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا معیار کچھ اس طرح ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے اضافے کے بعد عوام کے لیے صبر کارڈ جاری کر دیا ہے۔

فرضی نام سے موجود ایک ٹوئٹر صارف نے میم شیئر کی جس پر تحریر تھا 'آپ سے اچھی امید کی تھی ہم نے۔'

ہانی نامی صارف نے ایک شخص کی سائیکل چلاتے ہوئے تصویر شیئر کی اور اس پر لکھا کہ یہ دن زیادہ دور نہیں۔

ایک ٹوئٹر صارف نے میم شیئر کی اور اس پر لکھا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد لوگ عمران خان کو برا بھلا کہہ رہے ہیں اور عمران خان کہتے ہیں کچھ سنائی نہیں دے رہا زرا زور سے بولیے۔

ایک میم میں کہا گیا کہ ان دنوں بہترین تحفہ پیٹرول دینا ہے۔

وفاقی بجٹ کے بعد بارہویں مرتبہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ

حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیاہے جب ملک میں گزشتہ دو سال سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ سال 2021 میں مہنگائی کی اوسط شرح 10 فی صد سے زائد رہی جب کہ مالیاتی اداروں کے جائزوں کے مطابق موجودہ مالی سال میں بھی مہنگائی کی شرح 'ڈبل ڈیجٹ' میں رہنے کا امکان ہے۔

وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد سے اب تک حکومت نے بارہویں مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور جون 2021 سے اب تک پیٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر 51 روپے 30 پیسے تک اضافہ ہوا ہے۔

اس عرصے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 43روپے 39 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں فی لیٹر 46 روپے 56 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 46 روپے 32 پیسے اضافہ ہوا ہے۔