عمر فاروق
الیکشن کمشن آف پاکستان نے پشاور سے قومی اسمبلی کے لئے حلقہ این اے 4 کے ضمنی انتخابات میں تجرباتی طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکٹرانک ووٹوں کے طریقہ کار سے الیکشن کے نتائج پر کسی قسم کا اثر نہیں پڑے گا۔
الیکشن کمشن کے ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی محمد خضر عزیز نے پشاور پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حلقے میں کل 269 پولنگ اسٹیشن ہیں جن میں سے صرف 35 پولنگ اسٹیشنوں میں الیکٹرانک مشینیں رکھی جائیں گی۔
ووٹنگ مشین تین حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلے حصہ ایک چھوٹی سکرین نما آلہ ہے، جس پر ووٹر کا نام اور اس کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کا نمبر لکھا جائے گا۔ دوسرے حصہ ایک ٹچ سکرین بورڈ ہے، جس پر امیدواروں کے نام اور انتخابي نشانات درج ہوں گے جسے ووٹر اپنے انگوٹھے کا نشان لگا کر دبائے گا۔
تیسرا اور آخری حصہ ایک ڈبے اور اس پر لگے ایک چھوٹی پرنٹر مشین پر مشتمل ہے، جو کہ خود کار طریقے سے منتخب شدہ امیدوار کے نام کا ووٹ پرنٹ کرکے ڈبے میں ڈال دے گا۔
اس موقع پر الیکڑانک مشین کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا طریقے عملی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ الیکشن کمشن کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اس کی کارکردگی اور نتائج کے متعلق رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے ساتھ میڈیا کو بھی فراہم کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں الیکشن کمشن کے ترجمان سہیل خان نے کہا کہ تجرباتی بنیادوں پر ہونے والے اس طریقہ کار کے لئے الیکشن کمشن کے خصوصي اہل کار تعینات ہوں گے جو کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے بارے ووٹرز کی راہنمائی کریں گے۔ اس تجرباتی عمل سے روایتی الیکشن کا معمول متاثر نہیں ہوگا۔
خضر عزیز نے بتایا کہ مشین کے استعمال کا پورا طریقہ کار الیکشن کمشن کی ویب سائٹ اور “کلک ای سی" نامی ایک موبائل ایپ پر بھی موجود ہے، جسے باآسانی کوئی بھی ووٹر اپنے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ایپ پر حلقے میں درج شدہ ووٹروں کی فہرستیں اور غیر حتمی نتائج بھی مہیا کیے جائیں گے۔