امریکی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا، مائک پینس

امریکی نائب صدر مائک پینس جکارتا میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو کے ساتھ۔ 20 اپریل 2017

امریکی نائب صدر مائک پینس نے انڈونیشیا کے اپنے دورے کے موقع پر کہا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے کی اپنی کوششیں ختم نہیں کریں گے۔ اور میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم دهشت گردی کے خلاف تعاون جاری رکھیں گے۔

امریکی نائب صدر مائک پینس نے جمعےکے روز کہا کہ وسطی پیرس میں ہونے والا حملہ اس بارے میں ایک تازہ ترین یاد دہانی تھا کہ دہشت گردی کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت ہو سکتی ہے اور امریکہ دہشت گردی کے خاتمے کی اپنی کوششوں سے دستبردار نہیں ہو گا۔

نائب صدر پینس نے یہ تبصرے جکارتہ انڈونیشیا میں، جنوبی ایشیا کی اس سب سے بڑی معیشت کے دو روزہ دورے کے اختتام پر کاروباری افراد کے ساتھ ایک گول میز اجلاس کے آغاز کے موقع پر کیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک تازہ ترین یاددہانی ہے کہ دہشت گردی کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت حملہ آور ہو سکتی ہے ۔ یہ بات انڈونیشیا اور امریکہ کے لوگ بہت اچھی طرح جانتے ہیں ۔ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کل اس بڑے شر کے بارے میں کہا تھا اور وہ یہ کہ ہمیں مضبوط اور بہت ہوشیار رہنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم پیرس کے لوگوں کے لیے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے لیے اپنی دعاؤں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ۔ فرانس سےعوام آج ہمارے دلوں میں ہیں۔ اور انڈونیشیا کے لوگ اس تازہ ترین حملے کے سلسلے میں یہ بھروسا کر سکتے ہیں ہم دہشت گردی کے خاتمے کی اپنی کوششیں ختم نہیں کریں گے۔ اور میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم دهشت گردی کے خلاف تعاون جاری رکھیں گے۔

جمعرات کے رات ایک فرانسیسی پولیس اہل کار صدارتی انتخابات سے محض دو دن پہلے ہونے والے ایک حملے میں گولی لگنے سے ہلاک اور دو دوسرے زخمی ہو گئے تھے۔

صدرفرانسو اولاندنے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ شانزے لیزے پر ہونے والا وہ بزدلانہ حملہ دہشت گردی کی ایک کارروائی تھی۔

داعش نے آن لائن اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔

واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی عوام کے نام اپنے پیغام میں اس حملے کو ایک خوفناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ یہ اس قسم کے تشدد کی ایک اور مثال ہے جو کبھی بھی ختم نہیں ہوتا۔