امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس مشرق بعید کے ملکوں کے دورے پر جاپان پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ جنوبی کوریا میں 9 فروری کو شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔
ان سرمائی اولمپکس میں شمالی کوریا کے کھلاڑیوں کا دستہ بھی شریک ہو رہا ہے اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اہم قرار دیا ہے۔
امریکی نائب صدر کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا میں اُن کے قیام کے دوران شمالی کوریا کے اہلکاروں سے ملاقات اُن کے پروگرام میں شامل نہیں ہے۔ تاہم وہ بات چیت کیلئے دروازے کھلے رکھیں گے۔ نائب صدر پینس کے ہمراہ امریکی طالب علم اوٹو وارم بیئر کے والد بھی جنوبی کوریا پہنچیں گے۔ اوٹو وارم بیئر کو شمالی کوریا نے 17 ماہ تک قید میں رکھا اور وہ جون 2017 میں دماغ میں آکسیجن اور خون نہ پہنچنے کے باعث انتقال کر گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ نائب صدر پینس کی ہلاک ہونے والے امریکی طالب علم کے والد کے ہمراہ اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا مقصد دنیا کو شمالی کوریا میں ہونے والے ظلم و ستم کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔
امریکہ کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے کھلاڑیوں کا دستہ سرمائی اولمپکس کیلئے جنوبی کوریا بھیجنے کا اقدام ایک پروپیگنڈے کا حصہ ہے جس سے وہ دنیا کو یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ وہ امن پسند ملک ہے۔ تاہم صدر ٹرمپ نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا ہے کہ پیونگ چنگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں شمالی کوریا کی شرکت سے ممکنہ طور پر کچھ ’’اچھے نتائج‘‘ برآمد ہو سکیں گے۔
نائب صدر پینس جاپان میں قیام کے دوران جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے اور وزیر خزانہ تارو آسو سے ملاقات کے علاوہ یوکوتا ایئر بیس پر امریکی فوجیوں سے بھی خطاب کریں گے۔ امریکہ سے باہر امریکی میرینز کی سب سے زیادہ تعداد جاپان میں ہے اور امریکہ کا طاقتور بحری بیڑہ یو ایس سیونتھ فلیٹ کا مسکن بھی جاپان ہی ہے۔
جاپانی دورے کے بعد نائب صدر پینس جنوبی کوریا پہنچیں گے جو امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور یہاں 28,500 امریکی فوجی موجود ہیں۔ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے علاوہ وہ جنوبی کوریا کے اُن 46 ملاحوں کی یادگار پر بھی جائیں گے جو 2010 میں جنوبی کوریا کا ایک جنگی جہاز ڈوب جانے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ جنگی جہاز شمالی کوریا کی طرف سے کئے گئے ٹارپیڈو میزائل حملے سے غرق ہوا تھا۔