پیمرا نے ججز کے کنڈکٹ سے متعلق خبروں اور تجزیوں پر پابندی لگا دی

فائل فوٹو

پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ملک میں ججز کے کنڈکٹ سے متعلق خبروں اور تجزیوں پر پابندی لگا دی ہے۔

جمعرات کو پیمرا کی جانب سے نیوز چینلز کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کے کنڈکٹ سے متعلق نیوز بلیٹن اور ٹاک شوز پر مواد نشر کرنے کی پابندی ہو گی۔

مراسلے کے مطابق اس پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا اور یہ پیمرا آرڈیننس 2007 کے تحت عائد کی گئی ہے۔

پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹائم ڈیلے میکانزم کے استعمال کو یقینی بنائیں جب کہ خود مختار اور آزادانہ ایڈیٹوریل بورڈ بھی تشکیل دیں۔

پیمرا نے ہدایات نظر انداز کرنے والے چینلز کو لائسنس معطل کرنے کا انتباہ بھی کیا ہے۔


حال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی ایک مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے کسی کیس کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔

وکلا تنظیموں اور مسلم لیگ (ن) نے جسٹس مظاہر علی نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات بھی درج کرا رکھی ہیں۔

اسی طرح چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس لینے کا اختیار بھی کوئی روز تک موضوعِ بحث رہا تھا۔

حالیہ دنوں میں یہ معاملہ پاکستان کے نیوز چینلز میں موضوعِ بحث تھا اور ججز کے کنڈکٹ اور اُن کی غیر جانب داری پر بھی سوال اُٹھائے جا رہے تھے۔