فلسطین میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رائے شماری کے لیے قرارداد کا ایک مسودہ پیش کردیا ہے جس میں مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کے انخلا بارے حتمی تاریخ طے کرنے کا کہا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے بدھ کو دیر گئے کہا کہ وہ اس قرارداد پر فوری رائے شماری کے لیے زور نہیں دیں گے تاکہ 15 رکنی کونسل کے ارکان پر اور مزید بحث کر سکیں۔
اس قرارداد کی منظوری کے لیے فلسطین کو 15 ارکان میں سے نو کی حمایت درکار ہے، لیکن پانچ مستقل ارکان (برطانیہ، فرانس، چین، روس اور امریکہ) میں سے کوئی بھی اس قرارداد کو ویٹو کر سکتا ہے۔
امریکہ ماضی میں اسرائیل سے متعلق سلامتی کونسل کے مجوزہ اقدامات کے خلاف ویٹو کا حق استعمال کر چکا ہے لیکن رواں ہفتے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا تھا کہ امریکہ نے فلسطینی ریاست سے متعلق کسی ممکنہ قرارداد پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
منگل کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کیری کا کہنا تھا کہ بظاہر اسرائیل میں مارچ میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت جیسے کسی بھی اقدام سے صرف نظر کرنا بہت ضروری ہے۔