فائربندی معاہدے کی "خلاف ورزی" پر پاکستان کا بھارت سے احتجاج

(فائل)

پاکستان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق، فائرنگ سے کیریلا سیکٹر میں ایک 35 سالہ خاتون منیرہ بی بی ہلاک جب کہ کھوئی رتہ سیکٹر میں فارینہ بی بی نامی ایک خاتون زخمی ہو گئی تھیں

پاکستان نے متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر "بلااشتعال" فائرنگ سے شہری جانی نقصان پر بھارت سے ایک بار پھر احتجاج کیا ہے۔

منگل کو دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں تعینات نائب بھارتی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کر کے پیر کو کھوئی رتہ اور کیریلا سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ کی مذمت اور اس پر احتجاج کیا گیا۔

فائرنگ سے کیریلا سیکٹر میں ایک 35 سالہ خاتون منیرہ بی بی ہلاک جب کہ کھوئی رتہ سیکٹر میں فارینہ بی بی نامی ایک خاتون زخمی ہو گئی تھیں۔

بیان کے مطابق، سارک اور جنوبی ایشیا کے لیے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا کہ تحمل کے متواتر مطالبات کے باوجود "بھارت فائر بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتا آ رہا ہے‘‘۔

نائب بھارتی ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ رواں سال اب تک لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فورسز کی طرف سے 600 سے زائد مرتبہ فائربندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں، جس سے 25 معصوم شہری ہلاک اور 110 زخمی ہوئے۔

بیان کے مطابق، گزشتہ سال بھارتی فورسز کی طرف سے 382 مرتبہ فائربندی معاہدے کی مبینہ خلاف ورزیاں کی گئی تھیں۔

پاکستانی عہدیدار نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003ء کے فائربندی معاہدے کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اس کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان اس معاہدے کے باوجود آئے روز لائن آف کنٹرول پر فائرنگ و گولہ باری تبادلہ ہوتا رہتا ہے، جو اکثر دونوں جانب سے جانی نقصان کا سبب بنتا ہے۔

دونوں ملک معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔