شرمین عبید چنائے کے لیے ایک اور بین الاقوامی اعزاز

شرمین عبید چنائے

فلم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی جانے والی ایک ٹوئیٹ میں کہا گیا کہ ’’ہم مسلمان عورتوں کے بارے میں ایک زبردست فلم بنانا چاہتے تھے، جو ان کے بارے میں دقیانوسی تصورات کو چکنا چور کر دے۔‘‘

امریکہ کی ریاست شمالی کیرولائنا میں ریور رن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہیومینیٹیرئین یا انسانی حقوق کے زمرے میں دستاویزی فلم کا ایوارڈ، دو مرتبہ آسکر انعام جیتنے والی، پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے اور ان کی شریک ڈائریکٹر گیتا گندبیر نے جیت لیا ہے۔

انہیں یہ ایوارڈ ان کی دستاویزی فلم ’جرنی آف اے تھاؤزینڈ مائلز: پیس کیپرز‘ پر دیا گیا۔

شرمین عبید نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’’ہماری فلم ’پیس کیپرز‘ نے ابھی انسانی حقوق کا ایوارڈ جیتا ہے۔ گیتا گندبیر اور مجھے بہادر بنگلہ دیشی عورتوں کی کہانی پر فخر ہے۔‘‘

ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فلم میں تین بنگلہ دیشی خاتون پولیس اہلکاروں کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہوں نے 2010 میں ہیٹی میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد وہاں اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں کے طور پر بہت مشکل حالات میں خدمات سرانجام دیں۔

فلم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی جانے والی ایک ٹوئیٹ میں کہا گیا کہ ’’ہم مسلمان عورتوں کے بارے میں ایک زبردست فلم بنانا چاہتے تھے، جو ان کے بارے میں دقیانوسی تصورات کو چکنا چور کر دے۔‘‘

اس سال شرمین عبید چنائے نے اپنی مختصر دستاویزی فلم ’اے گرل اِن دا ریور‘ کے لیے آسکر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔

اس سے قبل 2012ء میں انہوں نے اپنی دستاویزی فلم 'سیونگ فیس' کے لیے آسکر جیتا تھا جس میں انھوں نے تیزاب سے حملوں کو موضوع بنایا تھا۔