بھارتی کشمیر میں اتوار کے روز بھارتی فوج کے ہاتھوں مبینہ عسکریت پسندوں سمیت 20 افراد کی ہلاکت کے خلاف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کئی علاقوں میں پیر کے روز احتجاجي مظاہرے کیے گیے۔
پاکستانی کشمیر کی حکومت اور حزب مخالف کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھارتی کشمیر کے شوپیاں اور اننت ناگ کے علاقوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف پیر کے روز یوم مذمت منانے کی اپیل کی گئی تھی۔ جس کے تحت پیر کے روز تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں اور دیہات میں ہزاروں افراد نے بھارت مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا۔
مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔
بھارتی کشیمر میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے خلاف پاکستانی کشمیری مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 2 اپریل 2018
حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستانی کشمیر اتنے وسیع پیمانے پر بھارتی کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاجي مظاہرے کیے گیے ہیں۔
بھارتی کشمیر کے علاقے شوپیاں اور اننت ناگ میں بھارتی فوج کی مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھ خونریز جھڑپوں میں 12 عسکریت پسند تین بھارتی فوجی اور سمیت 20 افراد ہلاک ہوئے۔
اتوار کے روز ہونے والی ہلاکتیں حالیہ مہینوں کی سب سے بڑی تعداد تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارتی کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاج اور مظاہرے