پاکستانی کشمیر سے متعلق بھارتی وزیرِ داخلہ کے بیان کی مذمت

  • روشن مغل

کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے پر پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں منگل کو احتجاج کیا گیا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے پاکستانی کشمیر کے بارے میں دیے گئے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے پاکستانی کشمیر کے بارے میں بیان کو پاکستان پر حملے کے اعلان کے مترادف قرار دیا ہے۔

سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ پاکستانی کشمیر اور گلگت بلتستان جس طرح 1947 میں بھارت سے آزاد کروائے گئے، اس طرح اگر بھارت حملہ کرتا ہے تو بھارت سے کشمیر اور دیگر علاقے بھی آزاد کروائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ایک کے سنیئر راہنما خواجہ فاروق نے کہا کہ بھارت کو سخت جواب دینے کی ضرورت ہے۔

کشمیر کی خودمختاری کی حامی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ صغیر گروپ کے سربراہ سردار صغیر نے کہا کہ کشمیر کی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کشمیر شاخ کے نائب صدر اشفاق ظفر نے کہا کہ بھارت نے اگر ایسی حرکت کی تو اس کو منہ ٹوڑ جواب دیا جائے گا۔

کشمیر میں جماعت اسلامی کے سنیئر رہنما کمانڈر شمشیر خان نے بھارتی وزیر داخلہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں بھارت حملہ کرے اور اسے سبق سکھایا جائے۔

منگل کے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے تمام شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

جنگ بندی لائن کے قریبی قصبے چکوٹھی میں بھارت مخالفت مظاہرے کے دوران جنگ بندی لائن عبور کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس میں حصہ لینے کے لیے نام لکھوائے گئے۔