پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 152 رنز بنائے تھے جب کہ پاکستان نے کامیابی کے لیے ملنے والے 153 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کر لیا۔ پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔
پاکستان کی کامیابی پر سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئی اس کامیابی کو ٹیم کے اس ورلڈ کپ میں برے آغاز سے اچھے اختتام سے تعبیر کر رہا ہے جب کہ کوئی اسے 1992 کے ون ڈے ورلڈ کپ سے مشابہت دی جا رہی ہے۔
بھارت کی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عرفان پٹھان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی متاثر کن ہے۔
Admirable journey in this World Cup for team Pakistan coming from behind. #PakvsNz
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) November 9, 2022
بھارتی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور کرکٹ کمنٹیٹر سنجے منجریکر نے پاکستان ٹیم کی کارکردگی کو ’پرفیکٹ گیم آف کرکٹ‘ کے قریب قرار دیا۔
Simply put, Pakistan just played a near perfect game of cricket. 👏🏼👏🏼👏🏼
— Sanjay Manjrekar (@sanjaymanjrekar) November 9, 2022
فاسٹ بالر وہاب ریاض نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہماری ٹیم یقینی طور پر جانتی ہے کہ کیسے گیم اور دل جیتنے ہیں۔
CONGRATULATIONS PAKISTAN! 🇵🇰😍Shabaash boys, our team definitely knows how to win games and hearts 💚#PakistanZindabad #NZvPAK #T20WorldCup pic.twitter.com/ttHRLLgeKL
— Wahab Riaz (@WahabViki) November 9, 2022
بھارت کے مشہور کرکٹ پریزنٹر وکرانت گپتا نے پاکستان میں تنقید کا نشانہ بننے والے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی تعریف کی۔
Babar and Rizwan have delivered the Day it Mattered #PakvsNZ
— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) November 9, 2022
وکرانت گپتا کا کہنا تھا کہ بابر اور رضوان نے اس دن کارکردگی دکھائی جو اہمیت کے حامل تھا۔
بھارتی صحافی گورو پنڈت نے زمبابوے کے خلاف میچ میں شکست کے بعد دیا گیا بیان شیئر کیا جس میں پاکستان کپتان نے کہا تھا کہ اب اُن کی ٹیم کے لیے سیمی فائنل تک رسائی مشکل ہے۔
OCT 27, 2022: Babar Azam said "To be honest, It is very tough for us to qualify for the semi finals now."NOV 9, 2022: Babar Azam leads Pakistan to become the 1st finalists of T20 World Cup 2022.Congratulations Pakistan#BabarAzam𓃵 #PakvsNz #T20WorldCup pic.twitter.com/uzbuv8LhsU
— Gaurav Pandit🇮🇳 (@igauravpandit) November 9, 2022
مشہور گلوکار عاصم اظہر نے پاکستان کے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے پر تبصرہ کیا کہ پاکستان کی ٹیم بس باہر ہونے والی تھی جب کہ اب پہلی ٹیم ہے جو فائنل میں پہنچ چکی ہے۔
PAKISTAN IN THE FINAL !!!! 💚💚💚LETS GO 🇵🇰🇵🇰🇵🇰 FROM BEING ALMOST KNOCKED OUT TO BEING THE FIRST TEAM GOING TO THE FINAL ALHAMDULILLAH #NZvPAK #T20WorldCup pic.twitter.com/wREkcGe2KQ
— Asim Azhar (@AsimAzharr) November 9, 2022
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ لڑکوں کی کارکردگی بہت شاندار رہی۔
Pakistan is in the t20 World Cup final. Great performance by the boys. Insha-Allah, we will win the World Cup. pic.twitter.com/v4am9RUmkE
— Senator Dr. Afnan Ullah Khan (@afnanullahkh) November 9, 2022
کرکٹ پر تبصروں کے لیے مشہور ڈینس فریڈمین کا کہنا تھا کہ لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں کیوں پاکستان کرکٹ ٹیم سے پیار کرتا ہوں۔ اب آج شب کے بعد کیا واقعی مجھے کسی تشریح کی ضرورت ہے؟
People often ask me why I 💚 PakistanAfter tonight, do I really need to explain it?#T20WorldCup
— Dil Dill Dennistan (@DennisCricket_) November 9, 2022
آسٹریلیا کے خبر رساں ادارے سے وابستہ صحافی نک سویج نے ایک تصویر شیئر کی جس میں کرکٹ گراؤنڈ میں بعض پاکستانی شائقین نظر آ رہے ہیں جن کی شرٹ پر 152 لکھا ہوا ہے۔
Pakistan cricket fans wearing “152-0” shirts at the SCG…#T20WorldCup #NZvPAK pic.twitter.com/UEfuTwlQYW
— Nic Savage (@nic_savage1) November 9, 2022
پاکستان کی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان عروج ممتاز خان کاکپتان بابر اعظم کی اس ورلڈ کپ میں پہلی بار اچھی کارکردگی کے بارے میں کہنا تھا کہ کنگ واپس آ گیا ہے۔
The king is back, the king is back in style!@babarazam258 #PAKvNZ #NZvPAK #T20WorldCup @T20WorldCup pic.twitter.com/fkNaNHBf4V
— Urooj Mumtaz Khan (@uroojmumtazkhan) November 9, 2022
ایک صارف علی احمد اعوان نے سوال اٹھایا کہ کیا سین ہونے جا رہا ہے؟
کیا 1992 کے ورلڈکپ کا سین ہونے جا رہا ہے؟
— Ali Ahmad Awan (@AliAhmadAwan_) November 9, 2022
تحریکِ انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یاد دلایا کہ وہ تین دہائیوں قبل آسٹریلیا س میں پاکستان کا پرچم بلند کر چکے ہیں۔
30 سال قبل کپتان نے آسٹریلوی سر زمین پر سبز ہلالی پرچم سب سے اونچا لہرایا تھا۔ دعا ہے اللّه اس بار بھی ملک پاکستان کو بڑی فتح سے ہمکنار کرے #PakvsNz
— Usman Dar (@UdarOfficial) November 9, 2022
یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی ٹیم نے اپنا واحد ون ڈے ورلڈ کپ جیتا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کے خیال میں بھی 1992 کی یاد تازہ ہوئی ہے۔
کمال میچ کھیلا ہے. پاکستان زندہ باد. 1992 کی یاد تازہ
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 9, 2022
بھارتی صحافی سارنگ کا کہنا تھا کہ 1992 کے ورلڈ کپ اور موجودہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مشابہت ہے۔
ان کے بقول 1992 میں بھی آسٹریلیا دفاعی چیمپئن تھا جب کہ موجودہ ورلڈ کپ میں بھی وہی دفاعی چیمپئن ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں بار عالمی مقابلے کا میزبان آسٹریلیا ہی تھا۔
Similarities between WC 1992 & T20 WC 2022:1. Australia were the defending champions after winning their 1st title (ODI & T20Is)2. Australia were the hosts3. Pakistan lost to India in group stages4. Australia were eliminated in group stages5. Pakistan beat NZ in SFs
— Sarang Bhalerao (@bhaleraosarang) November 9, 2022
انہوں نے یاد دلایا کہ گروپ اسٹیج میں پاکستان کو 1992 میں بھی بھارت سے شکست ہوئی تھی اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے جب کہ میزبان آسٹریلیا گروپ اسٹیج میں ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 1992 کی طرح اس بار بھی سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی۔
پاکستانی صحافی کامران خان کی بھی کچھ ایسی ہی رائے تھی۔
Amazing absolutely Amazing!let%27s see how far it goes in the coming weeks and months pic.twitter.com/IrcIws5uFN
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) November 9, 2022