امریکہ نے خیبر پختونخواہ میں سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے لیے ایک ارب ستر کروڑروپے مالیت کے بیج اور کھاد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ رقم موسم سرما میں ربیع کے دوران گندم کی قابل اعتبار فصل پیدا کرکے مستقبل میں خوراک کے بحران کی روک تھام کو یقینی بنانے میں مدد دے گی۔
ان فنڈز کے لیے ایک ارب تیس کروڑ روپے کی رقم پاکستان کے ساتھ وسیع تر اشتراک کے لیے وضع کیے گئے کیری لوگر برمن ایکٹ سے ادا کی جائے گی۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ)کا غیر ملکی آفات کے دوران اعانت فراہم کرنے والا دفتر (اوایف ڈی اے)اس مقصد کے لیے مزید بیالیس کروڑ 80لاکھ روپے فراہم کرے گا۔
یہ پروگرام خوراک وزراعت کے عالمی ادارہ کے ذریعہ عمل میں لایا جائے گا او راس کے تحت بارہ اضلاع میں تقریباً سترہ لاکھ لوگوں بالخصوص عورت کی سربراہی والے خاندانوں،خواتین کسانوں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں والے گھرانوں کو گندم اور سبزیوں کے بیج اور کھاد کی فراہمی کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔
یوایس ایڈ مشن کے ڈائریکٹر باب ولسن نے کہا کہ گندم کے بیج کی فراہمی سے کسانوں کو معمول کی کاشت اور کٹائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب کا پانی اترنے کے بعد دیگر متاثرہ علاقوں کے مزید کسانوں کو اس قسم کے پروگراموں سے مدد ملے گی۔
دریں اثنا اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے ایک اور بیان میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ملیریا کی روک تھام کے لیے بیالیس کروڑ80لاکھ روپے فراہم کرے گا۔امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پاکستان کی وزارت صحت کے اشتراک سے اقوام متحدہ کے صحت کے عالمی ادارے (ڈبلیو ایچ او)کو ملیریا کی روک تھام کے لیے اس کے پروگراموں کے لیے رقم فراہم کررہا ہے۔
یہ فنڈز فوری تشخیص کے لیے استعمال ہونے والی کٹس اور ملیریا کے علاج کے لیے ادویات کو پیشگی طور پر ممکنہ متاثرہ مقامات پر پہنچانے کے لیے استعمال ہوں گے۔ یہ خطرے سے دوچار آبادیوں کو ملیریا پھوٹ پڑنے کی علامات سے پیشگی خبردار کرنے والے تعلیمی پروگراموں پر بھی صرف ہوں گے۔
امریکہ اب تک پاکستان کے عوام کو ہنگامی انسانی ہمدردی کی امداد کے طور پر 22ارب روپے سے زائد کی اعانت فراہم کرچکا ہے۔