قبائلی علاقوں میں بم دھماکوں سے 2 اہلکار ہلاک، 7 زخمی

شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر شدت پسندوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے نو مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
پاکستان کے قبائلی علاقوں شمالی و جنوبی وزیرستان میں بدھ کو تشدد کے مختلف واقعات میں دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔

عسکری ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے گاؤں زترئی میں سڑک میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے وہاں سے گزرنے والے دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

اسی قبائلی علاقے میں ٹانک، جنڈولہ روڈ پر مشتبہ شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کے قافلے کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا جس سے تین اہلکار زخمی ہوئے۔

دریں اثناء شمالی وزیرستان میں مشتبہ شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر جدید خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

حکام کے مطابق جوابی کارروائی کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز نے نو مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک اور حملہ پسپا کر دیا۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان شدت پسندوں نے محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں جہاں سے وہ سکیورٹی فورسز، سرکاری تنصیبات اور عام شہریوں پر ہلاکت خیز حملے کرتے رہتے ہیں۔

سکیورٹی فورسز افغان سرحد سے ملحقہ ان علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف گزشتہ چند برسوں سے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کی ان علاقوں میں رسائی نہ ہونے کے سبب یہاں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔