پاکستان کے جنوب مغرب میں ایک مسافر ریل گاڑی پر بم حملے میں کم ازکم ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ سبی کے علاقے بختیار آباد میں پیش آیا جہاں پنجاب سے کوئٹہ جانے والی "جعفر ایکسپریس" کو نامعلوم افراد نے ریلوے لائن پر رکھے دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا۔
حملے سے گاڑی میں سوار ایک مسافر ہلاک اور دو زخمی ہو گئے جب کہ ریل گاڑی کی دو بوگیاں بھی پٹڑی سے اتر گئیں۔
امدادی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے میں مشتبہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کر دی۔
بعض اطلاعات کے مطابق ریل گاڑی پر راکٹ سے حملہ کرنے کے علاوہ فائرنگ بھی کی گئی۔
بلوچستان میں اس سے قبل بھی مسافر ریل گاڑیوں اور ریلوے لائنوں کو بم حملوں سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور ان میں سے اکثر کی ذمہ داری صوبے میں سرگرم کالعدم بلوچ تنظیمیں قبول کرتی آئی ہیں۔
جعفر ایکسپریس کو گزشتہ سال نومبر میں مستونگ کے علاقے میں دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے تھے۔
قدرتی وسائل سے مالامال لیکن ملک کے پسماندہ ترین صوبہ بلوچستان کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے شورش پسندی کا سامنا رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں سکیورٹی فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے باعث ماضی کی نسبت امن و امان کی صورتحال میں بہتری دیکھی گئی ہے۔
حکومت نے عسکریت پسندی چھوڑ کر ریاست کی عملداری تسلیم کرنے والوں کے لیے عام معافی اور مالی مراعات کا اعلان بھی کر رہا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں عسکریت پسند ہتھیار ڈال چکے ہیں۔