دنیا کے بیشتر ممالک میں سب سے خوب صورت موسم بارش کا تصور ہوتا ہے مگر پاکستان میں بارش ہر سال نئی تباہ کاریاں لاتا ہے۔ اس بار اس کا نشانہ صوبہ سندھ کے اضلاع بدین ،ٹنڈو محمد خان اور ٹھٹھہ بنے ہیں ۔ بدین میں ایشیا کے سب سے بڑے سیم نالے لیفٹ بینک آوٹ فال ڈرین (ایل بی او ڈی ) میں شگاف پڑنے سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے جبکہ متاثرہ علاقوں میں اشیاء و خردونوش کی شدید قلت ہے ۔ دوسری جانب فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں میں پندرہ ہزار ٹینٹ فوری بھجوانے کا حکم دے دیا ہے ۔
ضلع بدین میں ایل بی او ڈی نالے میں دو روز قبل پڑنے والا شگاف مزید چوڑا ہو گیا اور اس سے نکلنے والا ریلا ایک سو دس سے زائد دیہات بہا کر لے گیا ۔اس کا پانی تیزی سے پپنگریوشہر میں داخل ہو رہا ہے ۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر پپنگریو، کڑیو اور فوارو سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جہاں کے مکینوں کے پاس اشیاء خردونوش اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث لوگ گند ا پانی پینے پر مجبور ہیں ۔
بدین میں بھی سیلاب کے باعث سیکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج اور بحریہ کے جوان کشتیوں کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے ہیں اور 200سے زائد خاندانوں کو منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پانچ سو افراد کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ، بعض علاقوں میں فوجی جوان نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے میں بھی مصروف ہیں ، اس سلسلے میں ٹی ایم خان میں 15پمپ نصب کئے گئے ہیں۔
ادھر ٹنڈو محمد خان کا تقریبا 80فیصدعلاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے، 80ہزار ایکڑ رقبہ زیر آب آ چکا ہے جبکہ 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ متاثرہ علاقوں میں فوج کے جوان پہنچ رہے ہیں اور پہلے مرحلے میں 58 ارکان پر مشتمل پاک فوج کی ریسکیو ٹیم نکاسی آب کی پمپنگ مشینیں ،دوائیں ،موٹر بوٹس اور میڈیکل ٹیم کے ہمراہ بدین سے ٹنڈو محمد خان پہنچ گئی ہیں ۔
مقامی افراد کے مطابق حکومتی ریلیف کیمپس میں نامناسب صورتحال کے باعث لوگوں میں بیماریاں پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ امیر شاہ سیم نالہ میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی اور قریبی علاقوں کے مکین خوف ہراس میں مبتلا ہیں۔ ٹھٹھہ میں بھی بدین اور ٹنڈو محمد خان سے حالت کچھ زیادہ مختلف نہیں ، سو سے زائد دیہات اب تک زیر آب آ چکے ہیں اور سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں ۔
پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع ٹنڈومحمد خان اور بدین کا دورہ کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ، نوید قمر، صوبائی سینئر وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا بھی موجود تھے ۔ ترائی کے علاقے میں راشن تقسیم اور دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں فوری طور پر پندرہ ہزار ٹینٹ بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے اعلان کیا کہ متاثرین کیلئے وطن کارڈ جاری کیا جائے گا ۔
وزیر اعظم کے مطابق متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کے لئے ایئر فورس کو بھی ریسکیو آپریشن کے لئے کہا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ فور طور پر متاثرین کو خیموں، راشن اور ادویات سمیت دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں جبکہ متاثرین کے مطالبات پر عملدرآمد کے لئے ہدایت کی جارہی ہے۔