کراچی میں عید ِ قرباں کے لیے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری

کراچی میں عید ِ قرباں کے لیے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری

پاکستان میں عیدلا ضحی کی تیاریاں بڑے شہروں میں قربانی کے جانوروں کے لیے لگنے والی منڈی کے ساتھ ہی شروع ہوجاتی ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سا ل بھی ملک کے سب سے بڑے شہر اور اہم تجارتی مرکز کراچی میں قربانی کے جانوروں کی منڈی شہر سے باہر سپر ہائی وے پر لگائی گئی ہے ۔ فوج کی زیرِ نگرانی بارہ سو ایکڑ کی اراضی پر لگائی گئی اس منڈی کو قائم ہوئے ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں اس لیے ملک کے مختلف شہروں سے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں مویشی یہاں اپنے بیوپاریوں سمیت پہنچ رہے ہیں۔

گذشتہ دس سالوں سے لگنے والی اس منڈی کا ٹھیکہ اس بار بھی فیصل برادرز کو ملا ہے ۔ ادارے کے ایک منتظم محاصب ملک نے وائس آف امریکہ کو بتا یا کہ یہ پوری دنیا میں قربانی کے جانوروں کے لیے لگنے والی سب سے بڑی منڈی ہے جہاں ہر سال دو لاکھ گائے اور اتنی ہی تعداد میں بکرے عید ِ قرباں کے لیے لائے جاتے ہیں اورا ن کے لیے ہر طرح سے سہولتوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔

محاصب کے بقول اس منڈی میں پانی، بجلی اور ضرورت کی تمام چیزیں موجود ہیں اور اس کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ یہاں بینکنگ کی سہولت بھی دی گئی ہے ہیں اور ایک مقامی بینک کی دو شاخوں میں چوبیس گھنٹے بیوپاری اپنی رقوم جمع کراتے ہیں۔ مویشیوں کو مفت پانی بھی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ بیوپاریوں کو اپنی ضرورت کے لیے پانی اور خوراک خود ہی خریدنا ہوتا ہے اور اس کے لیے یہاں پانی سمیت کھانے پینے کے بے شمار صاف ستھر ے اسٹالز کا بھی انتظام ہے ۔ جہاں صرف بیوپاری ہی نہیں بلکہ منڈی دیکھنے کے لیے اپنے اہل خانہ سمیت آنے والے بڑی تعداد میں لوگ ان اسٹالوں کا رخ کرتے ہیں۔

کراچی میں عید ِ قرباں کے لیے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری

محاصب نے بتایا کہ اب تک یہاں پچیس ہزار جانور آچکے ہیں اور جیسے جیسے ان کی آمد جاری ہے ہم انھیں مختص کی گئی جگہوں پر اتار رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ سب سے زیادہ جانورپنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے آتے ہیں۔ اس بار یہاں ایک گائے کی کم سے کم قیمت 50 ہزار ہے اور بکرے کی قیمت 15 ہزار سے شروع ہورہی ہے۔ یہاں دو سو کے قریب وی آئی پی ٹینٹ لگے ہیں جن میں جانوروں کی قیمت لاکھوں میں ہے ۔

پاکستان میں حال ہی میں تاریخ کے بدترین سیلاب سے جہاں دو کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور 16 سوسے زائد افراد اپنی جان کھو بیٹھے وہاں بڑی تعداد میں مویشی بھی سیلابی پانی کی نظر ہوئے۔ لیکن منتظمین کا کہنا ہے کہ اس سے منڈی میں آنے والے مویشیوں کی تعداد میں فرق تو نہیں پڑا البتہ قیمتیں گذشتہ سالوں کے مقابلے میں بڑھ گئی ہیں۔

کراچی میں عید ِ قرباں کے لیے جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری

منڈی میں اگرچہ ابھی خریداروں کا رش نہ ہونے کے برابر ہے لیکن مویشیوں کو دیکھنے اور قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے آنے والے بیشمار ہیں۔ کراچی کے علاقے سکندرآباد سے اپنی فیملی کے ہمراہ آئے طارق عزیز نے وائس آف امریکہ کو بتایا ”ابھی تو وہ صرف گھومنے پھرنے اور دیکھنے آئے ہیں کہ قیمتیں کیسی ہیں پھر انشاء اللہ لینے بھی آئیں گے۔“ جبکہ ناظم آباد سے آئے دو بھائی خوش و خرم اپنی قربانی کے ہمراہ واپس جاتے دکھائی دیے۔ اگرچہ انھوں نے خریدے گئے بیل کی قیمت بتانے سے گریز کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ منڈی میں جانورو ں کی قیمت مناسب ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں امن و امان کی فضا خراب ہے اور کراچی میں آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونماہورہے ہیں منتظمین کا کہنا ہے کہ اس منڈی میں سکیورٹی کا ہر طرح سے انتظام کیا گیا ہے۔ ان کے بقول ” کلوز سرکٹ کیمرے لگے ہیں جو پوری منڈی کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ اور کبھی کبھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی یہاں فضائی مانیٹرنگ کروائی جاتی ہے۔ “منتظمین کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ اس سال بھی قربانی کی خریدو فروخت کا مرحلہ خیریت سے طے ہوجائے گا اور لوگ خیرو عافیت کے ساتھ عید منا سکیں گے۔