پاکستان کا بھارتی آبدوز کا اپنی سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ

ایک صحافی پاکستان کی جانب سے بھارتی آبدوز کی جاری کردہ ویڈیو دیکھ رہا ہے۔ فائل فوٹو

پاکستان نے منگل کے روز کہا ہے کہ اس کی بحریہ نے پاکستان کی بحری حدود میں داخل ہونے والی ایک بھارتی آب دوز کا کھوج لگا کر اسے آگے بڑھنے سے روک دیا۔

فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مبینہ واقعہ گزشتہ ہفتے کے روز پیش آیا تھا۔

فوج کے میڈیا ادارے انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اس نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے جس میں پاکستان نیوی نے طیارے کے ذریعے طویل سمندری گشت کے دوران بھارتی بحریہ کی آب دوز کا قبل از وقت پتہ لگایا اور اس کا تعاقب کیا۔

پاکستان کے اس الزام پر ہمسایہ ملک بھارت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

جنوبی ایشیا کے جوہری طور پر مسلح یہ دو ہمسایہ ملک باقاعدگی سے ایک دوسرے کی فوج پر زمینی سرحد کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے رہتے ہیں، لیکن سمندر میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آنے کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔

متنازعہ کشمیر کے علاقے میں بھارت کے ساتھ پاکستان کی کشیدگی اور تناؤ بدستور بہت زیادہ ہے۔ دونوں ممالک یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ خطہ ان کے ملک کا حصہ ہے اور 1947 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی تین جنگوں میں سے دو کشمیر کے لیے ہی لڑی گئی ہیں۔

منگل کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کی صورت حال کے پیش نظر پاکستان نیوی ملک کی سمندری حدود کی حفاظت کے لئے پانیوں کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔

پاکستان نے اس سے قبل بھارتی نیوی کی جانب سے سمندری حدود کی خلاف ورزیوں کی شکایت مارچ 2019 اور نومبر 2016 میں کی تھی۔