|
جنوبی افریقہ میں ہونے والی کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستانی لفٹر نوح دستگیر بٹ نے سات گولڈ اور ایک برانز میڈل جیت لیا ہے۔
پاکستان پاور لفٹنگ فیڈریشن کے مطابق نوح بٹ نے پورے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گولڈ میڈلز جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے۔
فیڈریشن کے مطابق نوح بٹ دنیا کے واحد پاور لفٹر ہیں جو اپنی طاقت اور مہارت کا شان دار مظاہرہ کرتے ہوئے بیک وقت کامن ویلتھ گیمز (ویٹ لفٹنگ) اور کامن ویلتھ پاور لفٹنگ کے چیمپئن بن گئے ہیں۔
کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد جنوبی افریقہ کے شہر سن سٹی میں کیا گیا۔
مقابلوں میں 75 ممالک کے ویٹ لفٹرز شریک ہوئے جن میں آسٹریلیا، انگلینڈ، کینیڈا، بھارت، سری لنکا، شمالی آئرلینڈ، ویلز، سنگاپور، نیوزی لینڈ، اسکاٹ لینڈ اور میزبان جنوبی افریقہ کی ٹیمیں شامل تھیں۔
پاکستان پاور لفٹنگ کی ٹیم نے پہلی بار ریکارڈ کارکردگی دکھائی اور مرد اور خواتین کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 26 گولڈ میڈل، چھ سلور میڈل اور چار کانسی کے تمغے جیتے۔
نوح بٹ نے 120 کلوگرام کیٹیگری میں پاور لفٹنگ کے نئے کامن ویلتھ چیمپئن کا ٹائٹل حاصل کر لیا۔ نوح بٹ نے 120 کلوگرام کی اوپن کیٹیگری میں گولڈ میڈل حاصل کرتے ہوئے بینچ پریس اور اسکواٹ میں بھی شان دار کارکردگی دکھائی۔
انہوں نے اسکواٹ کیٹیگری میں 370 کلوگرام کا وزن اٹھا کر دوسرا گولڈ میڈل جیتا جب کہ بینچ پریس میں انہوں نے 210 کلوگرام کا وزن اٹھا کر تیسرا گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
نوح بٹ نے ڈیڈ لفٹ کی کیٹیگری میں 280 کلوگرام وزن اٹھا کر برانز میڈل بھی حاصل کیا۔ اوپن کیٹیگری میں انہوں نے مجموعی طور پر 860 کلوگرام کا وزن اٹھا کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
تیرہ اکتوبر کو ایکوپڈ پاور لفٹنگ کے چار مقابلے ہوئے اور ان چاروں مقابلوں میں نوح بٹ نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔
جنوبی افریقہ میں چار سے 13 اکتوبر تک جاری چیمپئن شپ میں پاکستان کی چھ رکنی ٹیم نے حصہ لیا تھا جس میں نوح بٹ، حسنین رضا اور عبدالجبارعدنان کے علاوہ پاور لفٹر بہنیں ویرونیکا سہیل، ٹوئنکل سہیل اور سیبل سہیل شامل تھیں۔
کامن ویلتھ گولڈ میڈلسٹ نوح بٹ نے کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی پہلی بار نمائندگی کی اور پہلی بار ہی سات گولڈ میڈلز جیت لیے۔
نوح دستگیر بٹ کی شان دار کامیابی پر اہلِ خانہ خوشی سے نہال ہیں اور ان کے والد اور کوچ غلام دستگیر بٹ کا کہنا ہے کہ نوح بٹ جب پاکستان واپس آئیں گے تو ان کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔
نوح بٹ اس سے قبل ویٹ لفٹنگ میں بھی پاکستان کے لیے متعدد میڈلز حاصل کر چکے ہیں تاہم پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے مبینہ طور پر اختلافات کے باعث وہ اولمپکس مقابلوں میں شریک نہیں ہوئے تھے۔ اب انہوں نے ویٹ لفٹنگ سے پاور لفٹنگ کے کھیل میں حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔
نوح بٹ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں مداحوں کا شکریہ اد کرتے ہوئے لکھا کہ "میں نے کامن ویلتھ کلاسک پاور لفٹنگ چیمپئن شپ 2024 میں گولڈ میڈل جیتا ہے، اگر آپ مجھے روک سکتے ہیں تو روکیں، لیکن بٹ نہیں رکنے والا۔ "
نوح بٹ کے والد غلام دستگیر بٹ کا کہنا ہے کہ وہ بیٹے کی شان دار کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، نوح نے کامیابی سے ہمیشہ قومی پرچم بلند کیا ہے۔
وسطی پنجاب کے شہر گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے نوح دستگیر بٹ 11 سال کی عمر سے ویٹ لفٹنگ کر رہے ہیں اور اب تک پاکستان کے لیے کامن ویلتھ چیمپئن شپ سمیت متعدد میڈلز جیت چکے ہیں۔
نوح بٹ کے علاوہ کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی سہیل سسٹرز نے بھی پہلی بار شرکت کی اور مجموعی طور پر 15 گولڈ میڈل اور تین برانز میڈل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی سیبل سہیل نے 47 کلوگرام کیٹیگری، ٹوئنکل سہیل نے 84 کلو گرام کیٹیگری اور ویرونیکا سہیل نے 52 کلوگرام کیٹیگری میں حصہ لیا۔ تینوں بہنوں نے ڈیڈ لفٹ، بنچ پریس اور اسکواٹ کے مقابلوں میں شان دار کارکردگی دکھائی۔
یاد رہے کہ 2022 کامن ویلتھ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ کے مقابلے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں منعقد ہوئے تھے جن میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے واحد پاور لفٹر مصطفی فاران بیگ تھے جنہوں نے چار سلور میڈل جیتے تھے۔
نوح بٹ نے کامیابی کے بعد وائس آف امریکہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک کے لیے میڈل حاصل کرنے کرنے کے جذبات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی محنت کا سلسلہ جاری رکھوں گا اور دسمبر میں پاور لفٹنگ ایشین چیمپئن شپ میں حصہ لیں گے۔
پاکستان پاور لفٹنگ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری راشد ملک کہتے ہیں کہ نوح نے 2022 کے برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں طلائی تمغہ حاصل کیا تھا اور اب جنوبی افریقہ کے سن سٹی میں منعقد ہونے والی کامن ویلتھ کلاسک پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں بیک وقت سات طلائی اور ایک کانسی کا تمغہ بھی حاصل کر لیا ہے۔