توانائی وسرمایہ کاری کے شعبے میں روس پاکستان تعاون کا امکان ہے: تجزیہ کار

توانائی وسرمایہ کاری کے شعبے میں روس پاکستان تعاون کا امکان ہے: تجزیہ کار

پاکستان اور روس کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات استوار ہونے پر پاکستان میں روسی سرمایہ کاری بڑھے گی، اور کوئلے اور توانائی کے علاوہ اسٹیل کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جا سکتاہے

روس پاکستان تعلقات کے حوالے سے، تجزیہ کار ڈاکٹر زبیر اقبال نے کہا ہے کہ شنگھائی سمجھوتے کےتحت پاکستان ایک مبصر کا درجہ رکھتا ہے، جب کہ ماضی میں روس اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کے طور پر رکنیت کی حمایت کر چکا ہے۔

بدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سےگفتگو میں ڈاکٹر زبیرنے پاکستان اور روس کی یکساں سرحد کے علاوہ علاقائی مفادات کا ذکر کیا، اور کہا کہ روس کے پاس توانائی کےذرائع ہیں جو پاکستان کے استعمال میں آسکتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی گنجائش ہے، اور اُن کے بقول، دونوں کو اِس بات کا ادراک بھی ہے۔ ساتھ ہی، اُن کا کہنا تھا کہ بہتر تجارتی تعلقات استوار ہونے پر پاکستان میں روسی سرمایہ کاری کا امکان موجود ہے، اور کوئلے اور توانائی کے علاوہ اسٹیل کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: