ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی پاکستان میں رمضان کا آغاز ایک ہی دن نہیں ہوسکا ہے اور شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں جمعرات کو پہلا روزہ رکھا گیا۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ ملک کے کسی بھی حصے سے رمضان کا چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی لہذا یکم رمضان 19 جون بروز جمعہ ہو گی۔
لیکن حسب روایت پشاور کی مسجد قاسم خان کے مولانا شہاب پوپلزئی نے اس بنا پر جمعرات کو رمضان کے آغاز کا اعلان کیا کہ انھیں چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہو چکی ہیں۔
پاکستان میں برس ہا برس سے یہ معاملہ جوں کا توں ہی چلا آرہا ہے اور اس طرح رمضان کا مہینہ مختلف دنوں میں شروع ہونے سے ملک میں عید الفطر بھی ایک دن نہیں منائی جا سکتی۔
اس بار وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے اس ماہ مقدس اور عید کو یکساں طور پر منانے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان پر عملدرآمد کرنے کی درخواست کی تھی لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا۔
ملک کے قبائلی علاقوں میں بھی جمعرات کو پہلا روزہ ہے کیونکہ روایتی طور پر یہاں کے لوگ رمضان کا آغاز سعودی عرب اور افغانستان کے مطابق کرتے ہیں جہاں یہ ماہ مقدس جمعرات سے شروع ہو چکا ہے۔
ادھر وفاقی برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے جمعرات کو اعلان کیا کہ سحر اور افطار کے وقت ملک میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اس خوشخبری کے ساتھ ساتھ صارفین کو متنبہ بھی کیا کہ وہ بجلی دستیاب ہونے کی صورت میں اس کا بے جا استعمال نہ کریں۔
"آپ بجلی کا اصراف نہ کریں کیونکہ ایسا نہ ہو کہ پھر عید کے بعد جب بل آئے تو آپ کہیں کہ بل زیادہ آ گیا ہے۔"
رمضان شروع ہونے پہلے ہی عوام کی طرف سے اشیائے خورونوش اور ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی شکایت سامنے آئی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ رمضان میں عوام کی سہولت کے لیے سستے بازاروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔