لوگوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ ہونا چاہیے اس سے اتفاق اور بھائی چارے کو بھی فروغ ملے گا۔
پاکستان میں ہفتہ کو ماہ رمضان کا پہلا روزہ ہے اور کئی دہائیوں میں یہ پہلا موقع ہے جب پورے ملک میں ایک ہی دن روزہ رکھا گیا۔
گزشتہ سالوں میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سعودی عرب کے ساتھ رمضان کا آغاز کیا جاتا تھا اور مقامی سطح پر بنائی گئی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹیاں چاند نظر آنے یا نہ آنے کا اعلان کردیا کرتی تھیں۔
ملک میں ایک ہی دن رمضان کے آغاز کو ایک اچھی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور لوگوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ ہونا چاہیے اس سے اتفاق اور بھائی چارے کو بھی فروغ ملے گا۔
وفاقی دارالحکومت کے ایک بازار میں موجود لوگوں نے ملک میں ایک ہی دن رمضان کے آغاز پر وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس امر پر خوشی کا اظہار کیا۔
محمد سجاد کا تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے اور وہ اپنے روزگار کے سلسلے میں اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا’’ یہ بڑی خوشی کی بات ہے، بہت اچھا ہوگیا اور صرف رمضان میں ہی نہیں ہر کام ایک ساتھ ہی ہونا چاہیے، اتفاق بہت اچھی چیز ہے۔‘‘
اظہر علی آبپارہ مارکیٹ میں اخبارات اور رسائل کا اسٹال لگاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا’’ اس سے دنیا میں بھی ایک اچھا پیغام جائے گا کہ یہ لوگ ایک ساتھ ہیں اور جو دوست ممالک ہیں وہ بھی خوش ہوں گے۔‘‘
ادھر رمضان کی آمد سے پہلے حکومت کی طرف سے اشیائے خورونوش کی کم قیمت پر فراہمی کے لیے سستے بازاروں کے اہتمام کا اعلان کیا گیا تھا مگر عوام کی اکثریت مہنگائی میں اضافے کی شکایت کرتی نظر آئی ہے۔
دریں اثناء سینیئر مشیر داخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو چوکس کردیا گیا ہے۔
گزشتہ سالوں میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سعودی عرب کے ساتھ رمضان کا آغاز کیا جاتا تھا اور مقامی سطح پر بنائی گئی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹیاں چاند نظر آنے یا نہ آنے کا اعلان کردیا کرتی تھیں۔
ملک میں ایک ہی دن رمضان کے آغاز کو ایک اچھی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور لوگوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ ہونا چاہیے اس سے اتفاق اور بھائی چارے کو بھی فروغ ملے گا۔
وفاقی دارالحکومت کے ایک بازار میں موجود لوگوں نے ملک میں ایک ہی دن رمضان کے آغاز پر وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس امر پر خوشی کا اظہار کیا۔
محمد سجاد کا تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے اور وہ اپنے روزگار کے سلسلے میں اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا’’ یہ بڑی خوشی کی بات ہے، بہت اچھا ہوگیا اور صرف رمضان میں ہی نہیں ہر کام ایک ساتھ ہی ہونا چاہیے، اتفاق بہت اچھی چیز ہے۔‘‘
اظہر علی آبپارہ مارکیٹ میں اخبارات اور رسائل کا اسٹال لگاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا’’ اس سے دنیا میں بھی ایک اچھا پیغام جائے گا کہ یہ لوگ ایک ساتھ ہیں اور جو دوست ممالک ہیں وہ بھی خوش ہوں گے۔‘‘
ادھر رمضان کی آمد سے پہلے حکومت کی طرف سے اشیائے خورونوش کی کم قیمت پر فراہمی کے لیے سستے بازاروں کے اہتمام کا اعلان کیا گیا تھا مگر عوام کی اکثریت مہنگائی میں اضافے کی شکایت کرتی نظر آئی ہے۔
دریں اثناء سینیئر مشیر داخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو چوکس کردیا گیا ہے۔