پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر رحیم خان کے قریب ٹرین میں آگ لگنے سے 70 سے زائد کی ہلاکت کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ٹرین کی بوگی میں آگ سلنڈر پھٹنے سے نہیں بلکہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
سابق فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز دوست علی لغاری نے ٹرین حادثے کی انکوائری رپورٹ مرتب کی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹرین میں آگ کچن پورشن میں الیکٹریکل کیٹل کی ناقص وائرنگ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
رپورٹ کے مطابق، 12 نمبر بوگی سے 11 نمبر بوگی میں الیکٹرک سپلائی غلط طریقے سے لی گئی تھی۔ وائرنگ متاثر ہونے سے پوری بوگی میں شدید دھواں پھیل گیا جس کے کچھ دیر بعد آگ لگ گئی۔
آگ نے بوگی نمبر 12 کی پوری وائرنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پاکستان ریلوے نے ریل گاڑیوں کے کچن کا انتظام نجی ٹھیکے داروں کے سپرد کر رکھا ہے، جن کے ویٹرز کی غیر ذمہ داری کو المناک حادثے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال 30 اکتوبر کو پیش آنے والے اس حادثے کے بعد ابتدائی طور پر وزیر ریلوے شیخ رشید نے ٹرین پر سفر کرنے والے تبلیغی جماعت کے زیرِ استعمال گیس سلنڈر کو حادثے کی وجہ قرار دیا تھا۔ لیکن، تبلیغی جماعت کے اراکین نے اس الزام کو مسترد کیا تھا۔
خیال رہے کہ کراچی سے راولپنڈی آنے والی تیز گام ایکسپریس کی ایک بوگی میں 30 اکتوبر کی صبح اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی، جس کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ڈپٹی ڈویژنل سپریڈینٹ ریلوے، کمرشل آفیسر، متعلقہ تھانے کے اسپیشل ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اور کھانے کی بوگی کے ٹھیکے دار، ویٹرز، ہیڈ کانسٹیبل، کانسٹیبل اور ریزرویشن اسٹاف کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دار ٹھہرائے گئے بیشتر افراد کو اُن کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ رپورٹ کی منظوری سیکریٹری پاکستان ریلویز حبیب الرحمن گیلانی نے دی ہے۔
30 اکتوبر کو ہوا کیا تھا؟
30 اکتوبر 2019 کو رحیم یار خان کے قریب لیاقت پور میں کراچی سے راولپنڈی آنے والی تیز گام ایکسپریس ٹرین کی ایک بوگی میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی۔ آگ اس قدر شدید تھی کہ تین منٹ بعد ٹرین کے رُکنے سے قبل ہی متعدد افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔
حادثے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ٹرین میں سفر کرنے والے تبلیغی جماعت کے بعض اراکین نے ناشتے کی تیاری کے لیے اپنے ہمراہ سلنڈر کے ذریعے چولہا جلایا۔ لیکن سلنڈر دھماکے سے پھٹ گیا اور بوگی میں آگ لگ گئی۔
اس دوران بعض مسافروں نے وفاقی وزیر کے بیان کی نفی کرتے ہوئے شارٹ سرکٹنگ کو آگ لگنے کی وجہ قرار دیا تھا۔ لیکن شیخ رشید احمد اپنے موقف پر قائم رہے تھے۔
پاکستان میں حالیہ برسوں میں ٹرین حادثوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس حوالے سے ریلوے کے وزیر کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ منگل کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے بھی مذکورہ وزیر کی سرزنش کی تھی۔