عمارت میں دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی لیکن زیارت میں فائربریگیڈ کی سہولت نہ ہونے کے باعث جب تک کوئٹہ سے آگ بجھانے والا عملہ یہاں پہنچا تو عمارت پوری طرح خاکستر ہوچکی تھی۔
پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں بانی پاکستانی قائداعظم محمد علی جناح کی آخری قیام گاہ ’زیارت ریزیڈنسی‘ کی بحالی اور تعمیر نو کا کام شروع ہوگیا ہے۔
رواں سال جون میں شدت پسندوں نے حملہ کرکے زیارت میں واقع 121 سالہ پرانی تاریخی عمارت کو تباہ کردیا تھا۔
عمارت میں دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی لیکن زیارت میں فائربریگیڈ کی سہولت نہ ہونے کے باعث جب تک کوئٹہ سے آگ بجھانے والا عملہ یہاں پہنچا تو عمارت پوری طرح خاکستر ہوچکی تھی۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق عمارت کی بحالی و تعمیر نو کے لیے چھ کروڑ ستر لاکھ روپے مختص کیے ہیں جب کہ ملک کے نامور ماہرتعمیرات نیر علی داد عمارت کی بحالی کے لیے مشاورت فراہم کررہےہیں۔
شدت پسندوں نے حملے کے وقت عمارت کی حفاظت پر معمور واحد پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا اور اب اس جگہ کی حفاظت فرنٹیئر کور کو سونپی گئی ہے۔
زیارت ریزیڈنسی پر شدت پسندوں کے حملے کے خلاف ملک میں سیاسی و سماجی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی تھی اور جلد ہی اسے بحال کرکے مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کے مطالبات سامنے آئے تھے۔
رواں سال جون میں شدت پسندوں نے حملہ کرکے زیارت میں واقع 121 سالہ پرانی تاریخی عمارت کو تباہ کردیا تھا۔
عمارت میں دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی لیکن زیارت میں فائربریگیڈ کی سہولت نہ ہونے کے باعث جب تک کوئٹہ سے آگ بجھانے والا عملہ یہاں پہنچا تو عمارت پوری طرح خاکستر ہوچکی تھی۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق عمارت کی بحالی و تعمیر نو کے لیے چھ کروڑ ستر لاکھ روپے مختص کیے ہیں جب کہ ملک کے نامور ماہرتعمیرات نیر علی داد عمارت کی بحالی کے لیے مشاورت فراہم کررہےہیں۔
شدت پسندوں نے حملے کے وقت عمارت کی حفاظت پر معمور واحد پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا اور اب اس جگہ کی حفاظت فرنٹیئر کور کو سونپی گئی ہے۔
زیارت ریزیڈنسی پر شدت پسندوں کے حملے کے خلاف ملک میں سیاسی و سماجی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی تھی اور جلد ہی اسے بحال کرکے مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کے مطالبات سامنے آئے تھے۔