پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف منگل کو دو روزہ دورے پر قطر روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے بھائی شیخ تمیم کی دعوت پر منگل کو دوحہ پہنچیں گے اور اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور رفاقت مزید مضبوط ہو گی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف قطر کا یہ دورہ ایسے موقع پر کر رہے ہیں جب پیر کو ہی وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے رواں برس قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈکپ کی سیکیورٹی کے لیے خدمات پیش کرنے کی منظوری دی ہے۔
'رائٹرز 'کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی کابینہ کی سمری میں بتایا گیا ہے کہ قطری حکومت نے 21 نومبر سے 18 دسمبر تک شیڈول فٹ بال ورلڈکپ کی سیکیورٹی کے لیے پاکستان سے تعاون کی درخواست کی ہے اور اس حوالے سے پاکستانی فوج کی خدمات بذریعہ معاہدہ قطر کو دی جائیں گے۔
کابینہ کی سمری میں یہ تفصیلات شامل نہیں کہ سیکیورٹی امور کے لیے کتنے فوجی قطر روانہ کیے جائیں گے۔
اب تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ فٹ بال ورلڈکپ کے دوران سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے پر دستخط کب ہوں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دو روزہ دورۂ قطر سے متعلق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس دوران فٹ بال ورلڈکپ کے لیے سیکیورٹی امور پر بھی تبادلۂ خیال ہو گا۔
SEE ALSO: قطر فٹبال ورلڈکپ سے قبل اجرت میں تاخیر پر مظاہرہ کرنے والے مزدور گرفتاردورۂ قطر کے لیے وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا بھی ہوں گے۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے امور پر بات چیت کی جائے گی۔
سرکاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دوحہ میں فٹ بال اسٹیڈیم کا دورہ بھی شیڈول ہے جہاں انہیں ورلڈکپ کے لیے قطری حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔
دوسری جانب قطر کی حکومت کی جانب سے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی اور نہ ہی قطری حکومت نے اس کی وضاحت کی ہے کہ دوحہ نے اسلام آباد سے پاکستانی فوج کی خدمات کی درخواست کیوں کی یا پاکستان کی فوج ایونٹ کے دوران کیا خدمات پیش کرے گی۔
SEE ALSO: مینز فٹ بال ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ خواتین ریفریز بھی نظر آئیں گیادھر فٹ بال ورلڈکپ کی سپریم آرگنائزنگ کمیٹی نے بھی پاکستانی فوج کی خدمات سے متعلق خبروں پر فوری طور پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔
سپریم آرگنائزنگ کمیٹی قطر میں منعقدہ ورلڈکپ کی سیکیورٹی سمیت دیگر امور کی نگران ہے۔
فٹ بال کے عالمی مقابلے میں خواتین ریفریز بھی فرائض انجام دیں گی۔ یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ مردوں کے ایونٹ میں خواتین ریفریز ہوں گی۔
خواتین ریفریز میں فرانس سے تعلق رکھنے والی اسٹیفنی فاپاخ، روانڈا کی سلیما مکانسنگا اور جاپان کی یوشیمی یاماشیتا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ فٹ بال کی عالمی تنظیم 'فیفا' نے رواں برس مئی میں ورلڈکپ کے لیے 129 آفیشلز کا اعلان کیا تھا جس میں تین خواتین ریفریز اور تین خواتین اسسٹنٹ ریفریز بھی شامل تھیں۔